اسلام آباد (مہتاب حیدر) انسداد اسمگلنگ مہم زوروشور سے جاری ہے لیکن فروری 2023سے اسمگل شدہ سگریٹ میں تقریباً 176 فیصد اضافہ ہوا ہے جب دونوں ایکسائز ٹائرز میں ٹیکس ادا کرنے والے برانڈز کے لیے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 150 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا گیا تھا۔ اگرچہ سگریٹ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی فہرست میں شامل نہیں ہے مقامی مارکیٹ میں ان کی آسان اور کھلی دستیابی ملک کے تمام بڑے شہری مراکز، قصبوں اور حتیٰ کہ دیہی علاقوں میں بھی عام ہے۔ حکومت نے گزشتہ فروری 2023 میں اس مفروضے کی بنیاد پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا تھا کہ اس سے تمباکو نوشی کے واقعات میں کمی آئے گی لیکن بے تحاشہ اسمگلنگ اور غیر قانونی سگریٹ نے ایسی تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ اب یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اسمگل شدہ اور غیر قانونی سگریٹ کا حصہ ٹیکس ادا کرنے والے سگریٹ مینوفیکچررز کے حصے سے کافی مارجن سے آگے نکل جائے گا۔