کراچی (ٹی وی رپورٹ) ن لیگ کے رہنما ملک احمد خان نے کہا ہے کہ بھارتی حکمراں جماعت کی سندھ پر قبضے کی دھمکی انتہائی تشویشناک بات ہے، علی محمد خان اور خواجہ سعد رفیق کی گرینڈ ڈائیلاگ کی بات مناسب ہے، سپریم کورٹ کے ججوں میں اختلاف رائے ہے تو سامنے آنا چاہئے، اس میں شک کی با ت نہیں کہ بنچ میں واضح تقسیم ہے۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر ولید اقبال اور صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری بھی شریک تھے۔ سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ دفتر خارجہ کو اترپردیش کے وزیراعلیٰ کے بیان کا سخت نوٹس لینا چاہئے، سعد رفیق کی تائید کرتا ہوں مگر انہوں نے ڈیڑھ سال تاخیر کردی، پی ٹی آئی نے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، آئینی و جمہوری پراسس کو یقینی بنانے کیلئے معنی خیز مذاکرات ہونے چاہئیں،عثمان ڈار اور صداقت علی عباسی کی عمران خان سے منسوب باتوں کی تردید کرتا ہوں، جسٹس منیب اختر اگر چیف جسٹس کے احترام میں بیک آف کرجاتے تو بہتر ہوتا، آئین کے قتل میں پی ڈی ایم کے ہاتھوں پر بھی خون ہے۔عابد زبیری نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کا دشمن ہے سمجھ نہیں آرہا ہماری ٹیم وہاں کیوں گئی، نو مئی کے بعد پی ٹی آئی سے الگ ہونے والے رہنماؤں کا ایک ہی اسکرپٹ ہوتا ہے، ان سافٹ ویئر اپ ڈیٹڈ لوگوں کو عدالت میں اپنے الزامات ثابت کرنا ہوں گے، آئین میں ریاستی اداروں یا سپریم کورٹ کی ڈائیلاگ میں شمولیت کی گنجائش نہیں ہے، سویلین بالادستی اور جمہوریت میں اختیار مقننہ کے پاس ہوتا ہے انہیں ڈائیلاگ کرنا ہیں۔ن لیگ کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ بھارتی حکمراں جماعت کی سندھ پر قبضے کی دھمکی انتہائی تشویشناک بات ہے، پاکستانی حکومت بھارتی ہائی کمشنر کو بلاکر سخت الفاظ میں اپنی تشویش کا اظہار کرے۔ ملک احمد خان کا کہنا تھاکہ علی محمد خان اور خواجہ سعد رفیق کی گرینڈ ڈائیلاگ کی بات مناسب ہے، سیاسی اختلافات اتنے گہرے ہوگئے ہیں کہ کسی سیاسی مخالف سے بات کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے، نو مئی کو منصوبہ بندی کے تحت ایک ادارے کی بے عزتی کرنے کی سنجیدہ کوشش کی گئی، سی پی او فیصل آباد کی چھ سات سو تربیت یافتہ پرتشدد مظاہرین کے نرغے میں ہونے کی ویڈیو موجود ہے جہاں ان کی آنکھ ضائع ہوگئی، نو مئی کے واقعات پر پی ٹی آئی لیڈرز انکشافات کررہے ہیں، عثمان ڈار اور صداقت عباسی چیئرمین پی ٹی آئی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے۔ملک احمد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججوں میں اختلاف رائے ہے تو سامنے آنا چاہئے، اس میں شک کی با ت نہیں کہ بنچ میں واضح تقسیم ہے، اسی سپریم کورٹ نے بنیادی طور پر آئین کا قتل بھی کردیا ہوا ہے، دنیا میں کہیں ایسا نہیں کہ تقرری سے لے کر معزولی تک تمام اختیار سپریم کورٹ اپنے اختیار میں رکھے گا، پاکستان اکیلا ملک ہے جس نے یہ انوکھا تجربہ کیا ہوا ہے۔