• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائیکورٹ، شادی کی بنیاد پر افغان شہری کو شہریت دینے کا حکم

پشاور(نمائندہ جنگ)پشاور ہائیکورٹ نے پاکستانی خاتون کے افغان شوہر کو شہریت دینے سے متعلق کیس وزارت داخلہ کو ارسال کرتے ہوئے قراردیا ہے کہ اگر درخواست گزار نے سیٹیزن شپ کیلئے ایپلائی کیا ہے تو اس کا مسئلہ قانون کے مطابق فوری طور پرحل کیا جائے۔جسٹس عبدالشکور اور جسٹس سید ارشدعلی پر مشتمل بنچ نے درخواست گزارخاتون زینت بیگم کے کیس پرتحریری فیصلہ جاری کردیا۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل سیف اللہ محب کاکاخیل، اسسٹنٹ آٹارنی جنرل ملک دانیال خان، نادرا کے لاءآفیسرشاہد عمران گیگیانی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھاکہ خاتون پاکستانی شہری ہے جس نے افغان باشندے محمد طاہر سے شادی کی تھی۔انہوں نے پاکستانی شہریت اور قومی شناختی کارڈ کیلئے متعلقہ اداروں سے رجوع کیا تاہم انہیں اس حق سے محروم رکھا جارہا ہے جس پر ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی گئی اورعدالت سے استدعا کی گئی کہ وہ وزارت داخلہ اور نادرا حکام کو درخواست گزارخاتون کے افغان شوہرکو شہریت دینے کے احکامات جاری کئے جائیں۔ دوسری جانب فریقین نے عدالت میں موقف اپنایا کہ درخواست گزار شناختی کارڈ کا مستحق نہیں ہے جب تک کہ اسے پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ 1951کے سیکشن 10(2)کے تحت سیٹیزن شپ سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جاتاجس کیلئے درخواست گزار پہلے وزارت داخلہ کو ایپلائی کرےگا۔ عدالت نے دوطرفہ دلائل مکمل ہونے پر اپنے فیصلے میں قراردیا ہے کہ درخواست گزارنے شہریت حاصل کرنے کیلئے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جس کیلئے اسے پہلے سیٹیزن شپ سرٹیفکیٹ کیلئے وزارت داخلہ سے رجوع کرنا تھا تاہم انہوں نے براہ راست عدالت سے رجوع کیا۔ فیصلہ کے مطابق درخواست گزار پہلے وزارت داخلہ سے رجوع کرے جبکہ وزارت داخلہ قانو ن کے مطابق جلد ازجلداس کیس کو نمٹائے اگر درخواست گزار نے سیٹیزن شپ کارڈکیلئے ایپلائی کیا ہوتو سیٹیزن شپ سرٹیفکیٹ کے بعد ہی اسے قومی شناختی کارڈ جاری ہوسکے گا۔ عدالت نے رٹ پٹیشن نمٹا دی۔
اہم خبریں سے مزید