بیجنگ(نمائندہ جنگ،جنگ نیوز ) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے جدت پر مبنی دیرپا ترقی فراہم کی، منصوبے نے لوگوں کے محصولات ادا کرنے اور حکومتوں کی قرض ادائیگی کی صلاحیت میں اضافہ کیا، سی پیک سے 10 سال میں پاکستان کا سماجی اور معاشی منظر نامہ تبدیل ہوگیا، سی پیک بی آر آئی منصوبے کا شاہکار ، 25.4 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری آئی،پاکستان کیلئے چین کیساتھ برادرانہ تعلقات سے بڑھ کرکوئی رشتہ اہم نہیں ، ہمارے دو طرفہ خصوصی تعلقات پر پاکستان میں قومی اتفاق رائے ہے، پاکستان کسی کو بھی پاک چین تعلقات کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دیگا، سی پیک ایک گیم چینجر منصوبہ ہے جس نے پسماندہ اور کمزور طبقے کی سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کی ،یہ چین اور پاکستان کے درمیان تزویراتی اعتماد کا مظہر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی پیک پر منعقدہ راؤنڈ ٹیبل اجلاس، کینیا کے صدرولیمز روتو سے گفتگو اور چینی میڈیا کو انٹرویودیتے ہوئے کیا۔ دوسری جانب پاک چین تجارتی تعلقات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے جس میں چینی کمپنی کے ساتھ 2 ارب ڈالرز برآمدات بڑھانے کا معاہدہ طے پاگیا ۔معاہدہ نگران وزیر صنعت و تجارت گوہراعجاز کے دورہ چین کے دوران ہوا۔ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت چینی کمپنی پاکستان کنسورشیم قائم کرے گی اور چینی کمپنی پاکستان سے لال مرچ اور گوشت سمیت دیگر مصنوعات درآمد کریگی۔ اسکے علاوہ چینی کمپنی پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبہ بھی شروع کریگی۔ دریں اثناء نگران وزیراعظم نے دورہ چین کے دوران بیجنگ میں سی پیک پر منعقدہ راؤنڈ ٹیبل اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں چینی تھنک ٹینک، اسکالرز، تعلیمی اداروں کے محققین نے شرکت کی۔