کراچی (ٹی وی رپورٹ) سپریم کورٹ نے سویلنز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کالعدم قرار دے دیاگیا اس حوالے سے جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ فیصلہ بالکل ٹھیک اور آئین کے مطابق ہےسپریم کورٹ کو آئین اور قانون کو ملحوظ رکھتے ہوئے فیصلے کرنے چاہیں ،عمران خان کے دور میں بھی سویلین کا ٹرائل ہوا ہے، فیصلے کے بہت دور رس نتائج ہوں گے۔خصوصی نشریات میں احسن بھون،راجا خالد ،اشتر اوصاف اور حافظ احسان نے اظہار خیال کیا۔سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن احسن بھون نے کہا کہ فیصلہ بالکل ٹھیک ہے اور آئین کے مطابق ہے چونکہ یہ آئینی بات ہے ہماری بار ایسوسی ایشن کا سب سے پہلے یہی موقف رہا ہے کہ سویلین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔ باقی جو فیصلے اس حوالے سے برعکس آئے اس میں بھی جسٹس فائز عیسیٰ کا فیصلہ ان کا ڈائنسٹنگ نوٹ تھا اس میں بھی انہوں نے رائے دی تھی کہ سویلین کا جو ٹرائل ہے وہ فوجی عدالتوں میں نہیں ہونا چاہیے۔چیلنج کرنے کا حق موجود ہے لیکن میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ یہ فیصلہ برقرار رہے گا۔ پہلے بھی جو فیصلہ اس کے منافی دیا گیا تھا اس کو پذیرائی نہیں ملی چاہے وہ 2008-10-17 والے فیصلے ہوں ان کو پذیرائی نہیں ملی اور وکلاء برادری ان فیصلوں کو اچھی نظر سے نہیں دیکھتی۔