کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کےپروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان تحریک انصاف شعیب شاہین نے کہا ہے کہ اسد قیصر کو گرفتار کرنے کا اسلام آباد پولیس کو کس نے اختیار دیا، ہاں البتہ اینٹی کرپشن اگر گرفتار کرنا چاہ رہا تھا تو اسلام آباد پولیس ان کی مدد کرسکتی تھی،مسلم لیگ نون کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ یہ ہمیشہ ٹیکنیکل چیزوں کے پیچھے چھپتے ہیں معاملہ جہاں کا بھی ہے یہ سامنا کریں،سابق کرکٹر محمد عامر نے کہا کہ فخر زمان نے بہت سے دباؤ والے میچ میں اپنے آپ کو ثابت کیا ہے،سابق کرکٹر عبدالرزاق نے کہا کہ آسٹریلیا انگلینڈ میں ورلڈ کپ ہو رہا ہوتا تو شاید فخر کو بیٹھانے کا جواز بن جاتا لیکن ان کنڈیشنز میں فخر کو باہر کرنا نہیں بنتا ہے۔ترجمان تحریک انصاف شعیب شاہین نے کہا کہ ایف آئی آر مضحکہ خیز ہے وہ کہتے ہیں ایک درخواست آئی تھی 2020 میں اس کے مطابق ان کے اوپر یہ الزام ہے کہ خریداری میں کوئی کرپشن کی ہے تین ساڑے تین سال میں تحقیقات نہیں کرسکے۔ لیکن اب ایف آئی آر درج کر رہے ہیں یہ چار لائنوں کی ایف آئی آر تھی۔اگر اس کا الیکشن سے تعلق نہیں تھا تو اس کی ایف آئی آر 2017 کا واقعہ ہے 2020 میں شکایت فائل ہوئی ہے دو نومبر کو ایف آئی آر درج ہوتی ہے اس میں لکھا ہوا ہے کہ اینٹی کرپشن جو ڈیپارٹمنٹ ہے وہ نہیں آرہے ان کو گرفتار کرنے کے لیے ۔ ہم جانتے ہیں کہ ایف آئی آر ان کے خلاف درج ہوگئی ہے لہٰذا ان کو گرفتار کر کے غیر معینہ مدت تک جیل میں رکھیں گے اور رابطہ کریں گے اینٹی کرپشن سے کہ وہ آکر ان کو لے جائیں۔ کل الیکشن کا اعلان ہوتا ہے اور آج ان کی گرفتاری سے شروعات ہوتی ہے ۔ اسد قیصر سابق اسپیکر اور کور کمیٹی کے ممبر ہونے کے ساتھ ساتھ ہماری سیاسی کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔پشاور ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ دے دیا ہے بلاامتیاز تحریک انصاف کو پوری اجازت ہوگی ایکٹویٹرز کرنے کی۔ہائی کورٹ کا آرڈر ملا ہے جبکہ ابھی تک پریکٹیکلی اجازت نہیں ملی ہے لیکن ہم اُمید رکھتے ہیں ۔ ہم نے کہا ضمانت دے دیتے ہیں ٹرانزٹ بیل دے دیں ہم آپ کے سامنے سرینڈر کرتے ہیں وہاں جا کر اس کورٹ میں یا اینٹی کرپشن کو بلا لیں ان کے ہینڈ اوور کر دیں وہاں ضمانت کرالیں گے وہاں ان کی کرپشن کے کیس میں پہلے سے ہم ضمانت میں ہیں اور اگلے ہفتے میں وہاں کیس فکس ہے اور وہی ڈ پارٹمنٹ ہے وہی ادارہ ہے کوئی گرفتاری کا نہیں پتہ۔اسلام آباد پولیس کو کس نے اختیار دیا ہے کو وہ گرفتار کر لے ہاں البتہ اینٹی کرپشن اگر گرفتار کرنا چاہ رہا تھا تو اسلام آباد پولیس ان کی مدد کرسکتی تھی ۔اس وقت دو کنگز پارٹیاں ہیں تحریک استحکام ان میں سے ایک ہے۔ تحریک استحکام فواد چوہدری نے ابھی تک جوائن نہیں کیا ہے صرف تحریک انصاف کو چھوڑا ہے اس لیے انہیں گرفتار کیا گیا ۔