• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کو باغ صفا پر جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر سے روک دیا

اسلام آباد ( رپورٹ: رانا مسعود حسین ) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ہدایت پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے ایک خط کے ذریعے رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کوضلع چکوال کے معروف تفریحی مقام باغ صفاء (کلر کہار )پر مجوزہ جوڈیشل کمپلکس کی تعمیر کے روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے،مجوزہ کمپلکس کی تعمیر کی منظوری سے متعلق مکمل ریکارڈطلب کرلیاہے، دوسری جانب صحافی نبیل ڈھکو کے مطابق رواں سال چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی نے لاہور جاتے ہوئے باغِ صفاء میں واقع ریسٹ ہاؤس میں آرام کیا اور جاتے جاتے اس جگہ پر جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کا حکم بھی جاری کردیا ، ڈپٹی کمشنر سمیت کسی نے بھی نہیں بتایاکہ کمپلیکس کلر کہار کی تعمیر کیلئے پہلے ہی 80کنال اراضی کا قبضہ بھی دیا جاچکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ہدایت پر رجسٹرار سپریم کورٹ باغ صفاء (کلر کہار )پر مجوزہ جوڈیشل کمپلکس کی تعمیرروک دی۔ رجسٹرار سپریم کورٹ خط کے مطابق ایک خبر شائع ہوئی ہے کہ باغ صفا ء کلرکہار پرجوڈیشل کمپلکس تعمیر کیا جا رہا ہے،چیف جسٹس پاکستان نے اس معاملہ کی کی چھان بین کا حکم دیا ہے ،بتایا جائے کہ اس قدیم پارک کی اراضی کو جوڈیشل کمپلکس میں کیوں تبدیل کیا جارہا ہے؟جبکہ کلر کہار میں لاہور ہائیکورٹ کو پہلے سے ہی منتقل کی گئی 80 کنال اراضی کا کیا کیا گیا ہے ؟ خط کے مطابق فوری طور پر اس حوالے سے معلومات بھجوائی جائیں اور مکمل معلومات کی فراہمی تک باغ صفاء کلر کہار پر جوڈیشل کمپلکس کی تعمیر روکنے اورجوڈیشل کمپلکس کی اس جگہ پر تعمیرو منظوری کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم جاری کیاگیاہے ، اس حوالے سے تحریک کے محرک و چکوال سے تعلق رکھنے والے صحافی نبیل ڈھکو نے’’جنگ رپورٹر‘‘ کو بتایاہے کہ رواں سال چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ،محمد امیر بھٹی نے جوڈیشل کمپلیکس تلہ گنگ کے دورے سے واپس لاہور جاتے ہوئے کچھ دیر کیلئے باغِ صفا کی حدود میں واقع ضلع کونسل ریسٹ ہاؤس میں آرام کیاتھا اور جاتے جاتے اس جگہ پر جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کا حکم بھی جاری کردیا ،جبکہ ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر، ضلع کونسل کے چیف افیسر، سمیت کسی نے بھی انہیں آگاہ ہی نہیں کیا کہ9 فروری 2015کو لاہور ہائیکورٹ کو جوڈیشل کمپلیکس کلر کہار کی تعمیر کیلئے موٹروے انٹرچینج کی جانب جھیل سے ملحقہ ا80کنال کی شاملات دیہہ کا قبضہ بھی دیدیا گیا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ فاضل چیف جسٹس کی خواہش کے احترام میں محکمہ مال چکوال نے 14 فروری2023 کو خسرہ نمبر 2563میںسے 16کنال اور 4 مرلہ ار اضی کا قبضہ لاہور ہائی کورٹ کے نام منتقل کر دیاہے ، نبیل ڈھکو کے مطابق یہ اراضی باغِ صفاء کے بالکل وسط میں پولیس ریسٹ ہاؤس سے ملحق ہے۔ انہوںنے بتایا ہے کہ اس باغ پر نصب تاریخی تختی کے مطابق یہ باغ 111کنال پر مشتمل ہے ۔

اہم خبریں سے مزید