اسرائیلی فوج کی غزہ پٹی کے وسطی علاقے پر بمباری میں کم از کم 18 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نےغزہ کے النصیرات پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں زیادہ تر بچے شہید ہوئے ہیں۔
فلسطینی حکا کے مطابق غزہ کے شہدا میں 2 ہزار 823 خواتین اور 649 معمر افراد شامل ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 26 ہزار 475 افراد زخمی ہوئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں پچھلے 24 گھنٹوں میں 241 فلسطینی شہید ہوئے۔ اسرائیلی بمباری سے غزہ کے 1350 بچوں سمیت 2 ہزار 550 افراد لاپتہ ہیں۔
دوسری جانب القسام بریگیڈ نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی 10 گاڑیوں کو نشانہ بنایا ہے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق القسام بریگیڈ کے الطوام علاقے میں حملے سے ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوا، جبکہ الطوام چورنگی کے قریب 2 اسرائیلی ٹینکوں کو تباہ کردیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے شمالی غزہ کے جبالیہ مہاجر کیمپ میں مکان پر بمباری کی ہے۔
اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ میں اب تک ہمارے عملے کے 89 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جو کسی بھی تنازع میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں گردے کے مریضوں کیلئےپارٹ ٹائم ڈائلیسیز سروس کی کوشش کررہے ہیں، ثانوی الیکٹریکل جنریٹرز اسپتالوں میں آپریشنز کیلئے واحد امید ہیں۔
وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ ثانوی الیکٹریکل جنریٹرز بند ہوجاتے ہیں تو سیکڑوں بیمار افراد مر جائیں گے۔