کول کتہ(عبدالماجدبھٹی)ورلڈ کپ میں خراب کارکردگی اور بڑھتے دباؤ کے بعد بابر اعظم نے کپتانی چھوڑنے کیلئے مشاورت شروع کردی،وہ قیادت سے دستبردار ہونے پر غور کررہے ہیں۔
لاہور آکر والد سے مشاورت کریں گے۔ کول کتہ میں انہوں نے سابق چیئرمین رمیز راجا سے بھی بات چیت کی۔ دوسری جانب ورلڈ کپ کے دو ہفتے بعد پاکستان ٹیم کو آسٹریلیا جانا ہے لہذا ٹیم اور انتظامیہ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا امکان نہیں ہے۔
دوسری جانب بابر اعظم نے کپتانی چھوڑنے کی باتوں کو قبل ازوقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرا فوکس اگلے میچ پر ہے، کپتانی کے مستقبل کا بعد میں دیکھیں گے، بطور بیٹر اچھا فنش کرنا میرا ہدف تھا۔ چاہتا تھا ٹیم کو جتوانے کی کوشش کروں۔
بابر اعظم نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ ٹی وی پر بیٹھ کر بات کرنا آسان ہے، مجھے نہیں لگتا کہ مجھ پر کوئی پریشر ہے، ٹیم کا فیصلہ کوچز اور کپتان کا ہوتا ہے، بہترین کمبینیشن کے ساتھ جاتے ہیں۔ پہلی بار بھارت آئے ہیں، ہمیں کنڈیشنز کا اندازہ نہیں تھا۔ مانتا ہوں کہ توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کرسکا۔ صورتحال کے مطابق بیٹنگ کرتا ہوں، اس کے حساب سے پلان کرتے ہیں۔ کبھی کبھار کنڈیشن فیور نہیں کرتی کہ کھل کر کھیلیں، بھارت میں ہر وینیو پر مختلف کنڈیشنز ہیں۔
جمعہ کو ایڈن گارڈنز میں پریس کانفرنس میں بابر اعظم نے کہا کہ ماضی میں بطور کپتان پاکستان کو کئی فتوحات دلوائی ہیں۔ اس بار بڑی اننگز نہیں کھیل سکا یہ نہیں کہہ سکتے کہ میری کارکردگی کپتانی کی وجہ سے متاثر ہورہی ہے۔