پشاور (لیڈی رپورٹر) زرعی یونیورسٹی پشاور کے زیر اہتمام پائیدار کاروباری انتظام کی بین الاقوامی کانفرنس اختتام ہو گئ کانفرنس کے آرگنائزر پروفیسر ڈاکٹر داؤد جان اور کو چئیر ڈاکٹر محمد فیاض نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد محققین، ماہرین تعلیم، پریکٹیشنرز و کاروباری اور متعلقہ شعبوں سے تعلق رکھنے والے اسکالرز اپنی تحقیق اور تجربات کا تبادلہ کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا۔کانفرنس میں پاکستان، ترکی، متحدہ عرب امارات، امریکہ، آسٹریلیا، رومانیہ اور پولینڈ سمیت متعدد ممالک کے محققین اور تعلیمی ماہرین نے بذات خود اور آئن لائن شرکت کی، جنہوں نے پائیدار کاروباری طریقوں، سیاحت، زرعی ویلیو چینز اور اسلامی بینکاری پر بین الاقوامی مکالمے کو فروغ دیا. شرکاء کی طرف سے مجموعی طور پر تقریبا 50 مؤثر مکالے پیش کی جن میں اُنہوں نے ایگری بزنس مینجمنٹ، گرین ایچ آر ایم، گرین مارکیٹنگ، پائیدار سیاحت، اسلامی بینکاری اور فنانس، اور پائیدار ترقی کے اہداف سمیت متنوع موضوعات کا احاطہ کیا گیا تھا۔ تحقیق پر سیشنز کے علاوہ، کانفرنس کے دوران صنعت کے ماہرین کے مختلف سیشنز کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف صنعتوں کے مندوبین نے متنوع نقطہ نظر پیش کیا، مزید برآں، صنعت کے ماہرین اور اکیڈمی کے پینل مباحثوں میں مقامی کاروبار، خاص طور پر خیبرپختونخوا کے علاقوں میں کام کرنے والے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو درپیش چیلنجوں کے لئے جدید حل تلاش کرنے پر بحث کی گئی ۔ مہمان خصوصی سیکرٹری ارشد خان اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جہان نے اس کانفرنس کو مفید قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس کانفرنس میں جو تجاویز پیش کی گئ انہیں حکومت کے ساتھ شئیر کیا جائے تاکہ اس پر پیش رفت ہوسکے۔ انہوں نے رائے دی کہ اسلام معاشی سرگرمیوں کو اخلاقی اور ماحولیاتی تحفظات سے ہم آہنگ کرتے ہوئے پائیدار کاروباری طریقوں پر بہت زیادہ زور دیتا ہے۔