لوٹن (شہزاد علی) سابق گورنر پنجاب اور سابق اٹارنی جنرل پاکستان اور عمران خان کے وکیل بیرسٹر سردار محمد لطیف کھوسہ نے لوٹن میں ڈاکٹر یاسین رحمن کی جانب سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ عمران خان کے ساتھ ان کے دفاع میں اس لئے کھڑے ہیں کہ عمران خان عوام کی بہتری کیلئے قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں ،وہ خود بحثیت قانون دان اور پاکستانی آئین کے دفاع کیلئے کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں کی طرح مقبول رہنما کو سیاست سے آوٹ کرنے کیلئے جو کچھ کیا گیا وہ ملک اور قوم کیلئے نقصان دہ ثابت ہوا، پہلے وزیراعظم نوابزادہ لیاقت علی خان کو شہید کیا گیا اور ساتھ ان کے قاتل کو بھی قتل کردیا گیا جب کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی، بینظیر بھٹو کو قتل کرکے ثبوت مٹا دیئے گئے، عمران خان کی حکومت بھی ختم کی گئی پھر ان پر قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا اور پھر 9مئی کا واقعہ ہوا جس میں انہیں پھنسانے کی کوشش کی گئی، اب کبھی انہیں ایک جیل میں ڈالا جاتا ہے کبھی دوسری جیل میں اسیر کیا جاتا ہے، ان کی پارٹی کے کارکنان پر ظلم روا رکھا جاتا ہے، اس طرح کے مظالم جنرل ضیاءالحق کی آمریت میں بھی نہیں ہوئے جتنے موجودہ دور میں روا رکھے جارہے ہیں۔ لطیف کھوسہ نے صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی الیکشن سے پہلے ضمانت ہوجائے گی ،جب یہ پوچھا گیا کہ جو کچھ ملک میں ہورہا ہے کیا وہ سب اسکرپٹڈ تھا تو لطیف کھوسہ نے جواباً کہا کہ یہ سب لندن پلان کا حصہ تھا، فوجی عدالتوں کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں لطیف کھوسہ کا کہنا تھا سویلین کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں چلانے کا سوچا بھی نہیں جاسکتا، اس کی آئین میں گنجائش نہیں ہے۔ اس سے پہلے ہاوس آف لارڈز کے تاحیات رکن لارڈ قربان حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں الیکشن شفاف انداز میں منعقد کئے جائیں تاکہ ملک میں جمہوری نظام مستحکم ہو۔ ڈاکٹر یاسین رحمن، پروفیسر مسعود اختر ہزاروی اور دیگر نے بیرسٹر لطیف کھوسہ کو آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے استقامت پر داد و تحسین کی۔ دیگر اظہار خیالات کرنے والوں میں اعظم راجہ، سید حسین شہید سرور شامل تھے۔ پروگرام کا آغاز خطیب لوٹن سنرل ماسک علامہ حافظ اعجاز احمد کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا شرکاء میں کنزرویٹو پارٹی کے کونسلر اور سابق ڈپٹی لیڈر لوٹن کونسل راجہ محمد اسلم خان، علامہ محمد اقبال اعوان، پیر سید اعجاز محی الدین قادری، حاجی چوہدری محمد قربان، سابق میئر ریاض بٹ، طالب کیانی، شوکت راجہ، پروفیسر ممتاز بٹ، شایان علی، ملک سہیل، شبیر ملک اور دیگرشامل تھے۔