• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگائی کو نصف کرنا ’’اولین ترجیح‘‘ بنایا ہے، وزیراعظم برطانیہ

لوٹن (شہزاد علی) وزیراعظم رشی سوناک نے کہا ہے کہ انہوں نے مہنگائی کو نصف کرنا اپنی اولین ترجیح بنایا ہے۔ اکتوبر میں برطانیہ میں افراط زر تیزی سے گر کر دو سال کی کم ترین شرح پر آگیا تھا جس کی بڑی وجہ توانائی کی قیمتوں میں کمی بیان کی گئی، اس حوالے وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کہ بلا شبہ یہ زندگی گزارنے کی لاگت کو کم کرنے اور خاندانوں کو مالی تحفظ فراہم کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ سال کے آخر تک مہنگائی کو نصف کرنے کا حکومتی ہدف جلد پورا ہو گیا ہےلیکن اس بات کی ایک حد ہوتی ہے کہ توانائی کی قیمتیں طے ہونے پر وزراء زوال کیلئے کتنا کریڈٹ لے سکتے ہیں۔ ماہرین اقتصادیات نے کہا ہے کہ اکتوبر 2022میں افراط زر کی شرح 11.1 فیصد کی بلندی سے گرنے کی بنیادی وجہ توانائی کی قیمت کی حد میں کمی ہے جو اس حد کو محدود کرتی ہے کے سپلائی کرنے والے صارفین سے توانائی کے فی یونٹ کیا وصول کر سکتے ہیں۔ وہ بینک آف انگلینڈ کے سود کی شرح میں اضافے کے فیصلے کو بھی نوٹ کرتے ہیں جو اس وقت 5.25فیصد پر ہے۔ دفتر برائے قومی شماریات کے چیف اکانومسٹ گرانٹ فٹزنر نے کہا کہ افراط زر کی شرح میں کمی آئی ہے کیونکہ پچھلے سال توانائی کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا جس کے بعد اس سال توانائی کی قیمت کی حد میں تھوڑی سی کمی کی گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال اس بار بڑھنے کے بعد، کھانے کی قیمتوں میں اس مہینے میں تھوڑی سی تبدیلی کی گئی تھی جب کہ ہوٹل کی قیمتیں گر گئی تھیں، دونوں نے افراط زر کو دو سال کی کم ترین شرح تک پہنچانے میں مدد کی۔ اگرچہ علامات زندگی میں آسانی کی لاگت کی طرف اشارہ کرتی ہیں، بہت سے گھرانے بہتر محسوس نہیں کریں گے، خاص طور پر جب بات توانائی کے بلوں کی ہو،گیس اور بجلی کی قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہونے کے باوجود، زیادہ تر گھرانے اس موسم سرما میں توانائی کے لیے گزشتہ کے مقابلے میں زیادہ ادائیگی کریں گے، کیونکہ بلوں کے لیے حکومت کی مدد اب نہیں ہے۔

یورپ سے سے مزید