اسلام آباد( رپورٹ:، رانا مسعود حسین ) سپریم جوڈیشل کونسل نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج سردار طارق مسعود کیخلاف شکایت کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے متفقہ طورپر خارج کردیا، کونسل شکایت کنندہ آمنہ ملک کیخلاف قانونی کارروائی پر غور کا معاملہ موخر کردیا جبکہ انکی شکایت کو مبینہ طور پر ٹویٹ کرنے پر اظہر صدیق ایڈوکیٹ کونوٹس جاری کرتے ہوئے سات روز کے اندر اندر ان سے وضاحت طلب کرلی ہے، جوڈیشل کونسل نے کہا جسٹس طارق مسعود کیخلاف شکایت پر کوئی ٹھوس بات سامنے نہیں آئی، جبکہ شکایت کنندہ نے بھی تسلیم کیا کہ دستاویزات کے دیکھنے کے بعد انکی شکایت تسلی بخش نہیں،جسٹس طارق مسعود کیخلاف آمنہ ملک نے ریفرنس دائر کیا تھا، جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف شکایت کا بھی جائزہ لیا، جوڈیشل کونسل نے کہا کہجسٹس طارق مسعود کیخلاف تضحیک آمیز شکایت دائر کرنے کا مقصد انہیں بدنام کرنا تھا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس سید مظاہراکبر نقوی کے خلاف سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے متعلق آڈیو لیک ،آمدن سے زائد اثاثہ جات اور سنگین مس کنڈکٹ جیسے الزامات سے متعلق درج دس شکایات کا جائزہ لینے کے بعد مزید کارروائی آج(منگل) تک ملتوی کردی ہے۔ سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین/چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارت میں پیرکے روز اجلاس منعقد کیا گیا ،جس میں دیگر اراکین، جسٹس اعجاز الاحسن ،جسٹس منصور علی شاہ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ،جسٹس محمد امیر بھٹی اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نعیم اختر افغان نے شرکت کی۔ سپریم جوڈیشل کونسل کے نوٹس پر شکایت کنندہ آمنہ ملک پیش ہوئیں جبکہ الزامات کا جواب دینے کے لئے جسٹس سردار طارق مسعود بھی موجود تھے ، اجلاس کی کارروائی کے دوران جواب گزار/جسٹس سردار طارق مسعودنے الزامات کے حوالے سے اپنا تحریری جواب بھی جمع کروایا جب شکایت کنندہ ،آمنہ ملک سے سوال جواب کئے گئے تو وہ اپنی شکایت کے حوالے سے کوئی کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکیں اور اپنی شکایت واپس لے لی ،انہوںنے تسلیم کیا کہ ان کے سامنے جو دستاویزات رکھی گئی ہیں ،ان کی روشنی میں ان کی شکایت کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا ،جبکہ جواب گزار( جسٹس سردار طارق مسعود) نے موقف اختیار کیا کہ جھوٹی اور بے بنیاد شکایت جمع کروا کر ان کی عوام سطح پر بدنامی کی گئی ہے ،جیسا کہ شکایت کنندہ نے خود تسلیم کیا ہے کہ وہ غلط تھی ، انہوںنے جھوٹی اور بے بنیاد شکایت جمع کروانے پرشکایت کنندہ آمنہ ملک ااور اسے ٹویٹ کرنے پر اظہر صدیق ایڈوکیٹ کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی درخواست کی۔ انہوںنے مزید درخواست کی کہ جس طرح انہیں عوامی سطح پر بدنام کرنے کی سازش کی گئی ہے ،اسی طرح سپریم جوڈیشل کونسل انہیں عوامی سطح پر ہی ان الزامات سے بری بھی کرے۔ انہوںنے درخواست کی کہ آج کی کارروائی کے حکمنامہ کے ساتھ ساتھ انکے خلاف جمع کروائی گئی شکایت اور شکایت کنندہ پر ہونے والی جرح اور انکے جواب کو بھی میڈیاکے ذریعے عوام تک پہنچایا جائے اور وہ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی راز داری نہیں چاہتے ہیں۔