• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران میری مرضی کے بغیر گھر آتا تھا، اس نے پیری، مریدی کی آڑ میں ہمارا گھر برباد کردیا، خاور مانیکا کے تہلکہ خیز انکشافات

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سابق شوہربشریٰ بی بی خاور مانیکا نے کہا ہے کہ عمران میری مرضی کے بغیر گھر آتا تھا، اس نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا گھر برباد کردیا، سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور فرید مانیکا نے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں‘ گفتگو کرتے ہوئے خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ عمران خان میری مرضی کے بغیر میرے گھر آتا تھا، پنکی کی اس سے ملاقاتوں پر میں ناراض تھا، ایک بار عمران میرے گھر آیا تو میں نے نوکر کی مدد سے اسے گھر سے نکلوا دیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اسلام آباد میں دھرنوں کے دوران بشریٰ کی بہن مریم وٹو نے بشریٰ کی ملاقات عمران خان سے کرائی، ہماری شادی 28 سال چلی، ہماری بہت خوش گوار زندگی تھی لیکن عمران نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کر دیا۔ان کا کہنا تھاکہ اسلام آباد میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقاتیں شروع ہو گئیں، میری والدہ کہتی تھیں کہ عمران خان اچھا آدمی نہیں، اسے گھر میں نہ آنے دیا کرو، رات کے وقت دونوں کی فون پر لمبی لمبی باتیں ہونے لگیں، فرح گوگی نے عمران کے کہنے پر انھیں خفیہ فون نمبر فراہم کیے، ان کی موبائل فون پر چھپ کر باتیں ہونے لگیں۔خاور مانیکا نے کہا کہ بنی گالہ میں میرا اپنا گھر تھا، بشریٰ مجھے بتائے بغیر وہاں سے عمران خان کے گھر چلی جاتی تھی۔ان کا مزید کہنا تھاکہ شادی سے 6 ماہ پہلے بشریٰ بی بی مجھ سے علیحدہ ہو کر اپنے گھر چلی گئی، میں پاک پتن اس کے میکے گیا اور اپنے ساتھ چلنے کا کہا، بشریٰ بی بی نے جواب دیا، میاں صاحب ابھی نہیں، پھر ایک دن فرح گوگی نے مجھے موبائل پر پیغام بھیجا کہ پنکی کو طلاق دے دیں۔انہوں نے کہا کہ میں بشریٰ کے پاس گیا اور اس سے پوچھا کہ کیا تم طلاق چاہتی ہو؟ اس نے سر جھکا لیا اور کوئی جواب نہیں دیا، میں نے 14 نومبر 2017 کو طلاق نامہ فرح گوگی کے ہاتھ بشریٰ بی بی کو بھجوایا، بعد میں فرح گوگی نے فون کر کے کہا کہ طلاق کی تاریخ تبدیل کردیں، ذلفی اور فرح کے فون آئے کہ عمران نے وزیراعظم بننا ہے، آپ خاموش رہیں۔سابق شوہر کا کہنا تھا کہ میں نے پنکی کو طلاق 14 نومبر 2017 کو دی، اس کے ڈیڑھ ماہ بعد ہی اس نے عمران خان سے شادی کر لی، اس شادی کا مجھے اور میرے بچوں کو علم ہی نہیں تھا اس لیے جیو اور دا نیوز نے جب شادی کی خبر بریک کی تو اس کی تردید کی تھی۔دوران انٹرویو شاہ زیب نے سوال کیا کہ آپ اُس وقت نہیں بولے تو کسی کے ڈر کے وجہ سے نہیں بولے تو آج بول رہے ہیں تو کسی کے ڈر کی وجہ سے بول رہے ہیں؟اس پر خاور مانیکا نے جواب میں کہا کہ ’میں آپ کو واضح بات بتا دوں جب ان کا نکاح ہوا اس کے فوراً بعد مجھے ذلفی اور فرح گوگی کے بارہا مجھے فون آئے اور انہوں نے مجھے صاف یہ بات کہی کہ میاں صاحب اب یہ مرید ہے اور اس نےآگے وزیراعظم بننا ہے اور بہتر ہے کہ آپ خاموش رہیں‘۔ان کا مزید کہنا تھاکہ ’میں نے اس کو ہلکا لیا کہ یہ دھمکی ہے کوئی نہیں ایسے وقت گزر جائے گا لیکن پھر اور لوگوں سے مجھے فون کرائے اور اس طرح کے فون کرائے تو اس سے محسوس ہوا یہ تو میرے بچوں کی زندگی داؤ پر لگا کر رکھ دیں گے تو میں اس پر خاموش ہوگیا، لیکن اب میں ٹوٹ گیا ہوں، تھک گیا ہوں جو میرے دل میں ہے میرا ضمیر میرا دل اجازت نہیں دیتا کہ بوجھ کے ساتھ بیٹھا رہوں‘۔ایک اور سوال پر بشریٰ بی بی کے سابق شوہر کا کہنا تھاکہ ’مجھ پر زندگی میں پہلی بار کیس ہوا ہے وہ کیس بھگتنے کیلئے میں پوری طرح تیار ہوں، یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے، آپ مجھے یہ بتائیں پچھلے 5 سالوں میں بچوں کو چھوڑ کر 5 بچوں کو چھوڑ کر نکاح کرکے وہ گئی اس کو سارا جہاں مبارکبادیں دے رہا ہے اور پوری قوم مبارکباد دی رہے جس گھر کو توڑ کر گئی ہمارے گھر کا اس قوم کے ایک شخص نے یہ نہیں پوچھا کہ آپ کا اور بچوں کا کیا حال ہے؟‘انہوں نے کہا کہ ’میری سب سے چھوٹی بیٹی جس وقت یہ گئی ہے وہ 7 یا 8 سال کی تھی اب بھی وہ رات کو سوتی ہے تو تکیے کے نیچے سر رکھ کر رو رہی ہوتی ہے تو کئی دفعہ دلاسہ دلایا تو کہتی ہے کہ نہیں بابا ڈر گئی تھی، اس بے حس بندے نے پیری مریدی کی آڑ میں اس نے ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کرکے رکھ دیا، میرے خاندان کی عزت برباد کرکے رکھ دی، جس دن سے وزیراعظم کی بیوی بنی ہے اور یہ وزیراعظم بنا ہے اس دن سے میں اور میرے بچے سوائے قوم کی گالیوں، تنقید اور اعتراض کے علاوہ میں نے کچھ نہیں دیکھا، میں نے بھی اللہ پر چھوڑا ہوا تھا‘۔انہوں نے کہا کہ فرح کا فون رات کو آیا میاں صاحب کو کہہ دیں سی ایم کو فون نہ کیا کریں ،پنکی کو فرح گجر کے ہاتھ طلاق بھجوائی تھی ،14نومبر 2017 کوپنکی کوطلاق بھجوادی تھی ، خبروں میں سنا ہے پنکی نے عدت پوری ہونےسے پہلے نکاح کیا ،والدکو کبھی جمیل گجر کے والدکےگھر جاتے نہیں دیکھا،ٹی وی پر شادی کی خبر چلی تو بچوں نے بھی برامنایا ،فرح نےطلاق کےایک ماہ بعد فون کرکے طلاق کی تاریخ تبدیل کرنےکوکہا ،میں نے غصے میں فرح کا فون بند کردیا ،طلاق پہنچی توعدت تواس کےبعدشروع ہوتی،پنکی کابیان بالکل غلط ہے ،طلاق لینےسےتین چار ماہ پہلے پنکی والدہ اوربھائی کے گھر بیٹھ گئی تھی،پنکی نےپہلے ٹی وی انٹرویو میں غلط بات کی ،پیر مرید کا آپس میں تقدس کا رشتہ ہوتاہے ،مجھےاوربچوں کو نکاح یا شادی کا علم ٹی وی پر خبروں سے ہوا ،ذلفی ان کا بیعت کہاں تھاوہ تو ان کا مرید تھا،دن کے وقت نہ فون پر بات کرنی ہے نہ تربیت ،پوری قوم اس کو مبارک باد دے رہی تھی ،اب میں ٹوٹ گیا اورتھک گیا ہوں ،اس شخص نے پیری مریدی میں ہنستابستاگھر اجاڑ دیا ،اب بھی چھوٹی بیٹی رات کو روتی ہے ،بزدار نے مجھ سے بات کرنے سے انکار کردیا تھا ،دوبیٹیاں شادی شدہ ہیں بیٹیوں کا تعلق ماں سے کم ٹوٹتاہے ،فرح گوگی اور ذلفی بخاری وزیراعظم کے خاص الخاص بن گئے تھے ،میرے بیٹے رل گئے ،بیٹوں کا براحال ہے ،فرح نے مجھے فون کرکے کہا آپ خاموش رہیں ،بابافرید کے دربار کے معاملات کے لئے سی ایم بزدارکو فون کیا،جب انہوں نے مرشد بنایا تو انکا آنا جانا گھر میں لگا رہتا تھا،چیئر مین کومیری بیوی سے پیری مریدی کی آڑ میں متعارف کرایا گیا،بشریٰ بی بی اپنا سامان اٹھا کر چلی گئیں،ہمارابڑا ہنستا بستا گھر تھا ،خوشگوار زندگی گزار رہے تھے ،میری شادی 1989میں ہوئی ،فرح گوگی نےچیئرمین پی ٹی آئی کے کہنے پر ان کو فون دیا،طلاق کے بعد فرح کا ہمارے گھرآنا بند ہوگیا تھا ،مفتی صاحب نے کہا تھا عدت مکمل کئےبغیرنکاح احکامات کےمنافی ہے۔

اہم خبریں سے مزید