کراچی (اسٹاف رپورٹر) فاسٹ بولر حارث رؤف نے سلیکٹرز کے پلان میں ہونے کے باوجود آسٹریلیا کے دورے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا۔ چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے پہلی ٹیم کا اعلان کرتے وقت کہا کہ وہ ہمارے پلان میں تھے ان سے بات چیت ہوچکی تھی لیکن رات حارث نے بتایا کہ انہوں نے ذہن بدل دیا ہے، وہ ٹیسٹ میچ نہیں کھیلنا چاہتے۔ بائیں ہاتھ کے اوپننگ بیٹر صائم ایوب اور فاسٹ بولر خرم شہزاد پہلی مرتبہ پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں مسلسل اچھی بولنگ کرنے والے میر حمزہ کو دوبارہ جگہ ملی ہے۔ پیر کی شام شان مسعود کی قیادت میں دورۂ آسٹریلیا کیلئے پاکستان کی اٹھارہ رکنی ٹیسٹ ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اس دورہ میں پاکستان کرکٹ ٹیم14دسمبر سے7جنوری کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔ بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے34سالہ شان مسعود پہلی بار پاکستان ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کریں گے۔ 22 سالہ صائم ایوب نے اس سیزن کی قائداعظم ٹرافی کے چار میچوں میں تین سنچریوں کی مدد سے553 رنز بنائے جس میں فیصل آباد کے خلاف فائنل میں میچ وننگ ڈبل سنچری قابل ذکر تھی۔ انہوں نے اپنی شاندار فارم کو جاری رکھتے ہوئے پاکستان کپ ایک روزہ ٹورنامنٹ میں بھی سب سے زیادہ397رنز بنائے اور وہ ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹر قرار پائے۔ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے دائیں ہاتھ کے 23 سالہ فاسٹ بولر خرم شہزاد نے قائداعظم ٹرافی میں 36 اور پاکستان کپ میں 13 وکٹیں حاصل کیں۔ آل راؤنڈر فہیم اشرف ٹیم میں واپس آئے ہیں، وہ آخری مرتبہ ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے دورۂ پاکستان میں کھیلے تھے اسی طرح محمد وسیم جونیئر اور میرحمزہ کی بھی ٹیسٹ ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ یہ دونوں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں ٹیم کا حصہ تھے۔ اٹھارہ رکنی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ شان مسعود ( کپتان )، عامرجمال، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابراعظم، فہیم اشرف، حسن علی، امام الحق، خرم شہزاد، میرحمزہ، محمد رضوان، محمد وسیم جونیئر، نعمان علی، صائم ایوب، سلمان علی آغا، سرفراز احمد، سعود شکیل اور شاہین شاہ آفریدی۔ چیف سلیکٹر وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ ٹیم آسٹریلیا کی چیلنجنگ کنڈیشنز کو مد نظر رکھتے ہوئے منتخب کی گئی ہے۔ پچز کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیز بولرز زیادہ رکھے گئے ہیں تاکہ تین ٹیسٹ میچوں میں کامبی نیشن تیار کرنے میں آسانی رہے۔ صائم ایوب کو ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار پرفارمنس پر ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، ان کی شمولیت سے ٹیم کی بیٹنگ مزید مضبوط ہوگی ۔ پاکستان نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا آغاز اس سال سری لنکا میں جیت سے کیا ہے اور امید ہے کہ ٹیم آسٹریلیا میں بھی اس مومینٹم کو برقرار رکھے گی۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ سلیکشن میں وہ تمام ضروری وسائل شامل کیے جائیں جن سے کامیابی حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔