اسلام آباد (رپورٹ :، رانا مسعود حسین ) سپریم کورٹ آج ʼʼبحریہ ٹائون کراچی سے چار سو ساٹھ ارب روپے وصولی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے سابق فیصلے ʼʼپر عملدرآمد سے متعلق مقدمہ کی سماعت کرے گی ،اس حوالے سےمشرق بینک نے عدالت کے سابق حکم کی روشنی میں بدھ کے روز دائر ایک نئی متفرق درخواست کے ذریعے اپنا جواب جمع کرواتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ہمارے بینک کے ذریعے بحریہ ٹائون کے مفا د میں جو رقم سپریم کورٹ کے نیشنل بینک آف پاکستان( فارن آفس برانچ) کے اکائونٹ نمبر 4151238163میں بھیجی گئی ،وہ براہ راست متعلقہ اکائونٹ ہولڈر مبشرہ ملک (ریاض ملک کی بہو) کی مخصوص تحریری ہدایات پر بھیجی گئی تھی، متفرق درخواست کیساتھ لف دستاویزات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ اکائونٹ انگلینڈ کے قوانین کے تحت چلتاہے ، جس میں انگلینڈ کی متعلقہ عدالتیں خصوصی دائرہ اختیار رکھتی ہیں، متفرق درخواست کے ساتھ شامل دستاویزات میں برطانیہ کی نیشنل کرائمز ایجنسی کے افسر گیما وائگن کی جانب سے 22نومبر2019کو مشرق بینک لندن کے شعبہ عملدرآمد کے سربراہ اینڈریو ڈیلز کے نام لکھا گیا ایک خط بھی شامل ہے، جس میں بیان کیا گیا ہے کہ نیشنل کرائمز ایجنسی نے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کورٹ(متعلقہ عدالت) سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 14دسمبر 2018کو اس کی جانب سے سارٹ کوڈ نمبر20-46-75اکائونٹ نمبر GBP 187950008بیلنس 19,999,984.27پونڈز اکائونٹ ہولڈر ،مبشرہ علی ملک کے اکائونٹ فریزنگ آرڈرز(اے ایف او) کو ڈسٹرکٹ جج سنوء کی عدالت نے منسوخ کردیا،بحریہ ٹائون کے ترجمان کے مطابق مشرق بینک کی جانب سے عدالت میں جمع کروائی گئی دستاویزات ان الزامات اور پروپیگنڈے کی تردید کرتی ہے کہ نیشنل کرائمز ایجنسی نے مبشرہ ملک کی ایسی کوئی بھی رقم حکومت پاکستان کے مفاد کیلئے ضبط کی تھی اوروہ بحریہ ٹائون کیلئے استعمال کرنے کیلئے نہیں تھی،یاد رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہرمن اللہ پر مشتمل تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کرے گا ۔