کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں ایران کے سفیررضاامیری(Reza Amiri Moghadam)نے کہا ہے کہ ایران پیٹرو کیمیکل اور توانائی کے ذرائع پیدا کرنے والے دنیا کے بڑے ممالک میں سے ایک ہے اور پاکستان زیادہ تر درآمد شدہ تیل اور توانائی کے دیگر ذرائع پر انحصار کرتا ہے۔چنانچہ ، پاکستان کو ایران کی قابل اعتماد اور سستی انرجی سپلائی کے ذریعے اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایرانی ذرائع سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہئے، وہ ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس کے دورے کے موقع پر صدر ایف پی سی سی آئی اور دیگر سے گفتگو کر رہے تھے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ پاکستانی چاول اپنے ذائقے کی وجہ سے ایران میں مقبول ہیں اور پاکستانی ٹیکسٹائل تو دنیا بھر میں پسند کی جاتی ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین مضبوط ثقافتی اور مذہبی رشتے بھی قائم ہیں۔
انہوں نے پاکستان کے ساتھ پیپل ٹو پیپل؛ بزنس ٹو بزنس اور چیمبر ٹو چیمبر روابط بڑھانے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان بز نس ٹو ارزم کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ ساتھ ہی ساتھ، ایرانی سفارت خانے کی جانب سے پاکستانی تاجر برادری کو ویزوں میں آسانی اور ایران میں ہونے والی تجارتی نمائشوں اور فیئرز میں شرکت میں سہولت فراہم کرنے کی پیشکش کی۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ایرانی سفیر بارڈر مارکیٹس کے قیام کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ ملے گا۔
عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ایران کے ساتھ تجارت بڑھانے سے پاکستان کے تجارتی خسارے کے دائمی مسائل کو حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے کیونکہ ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے اور زمینی راستے کی وجہ سے شپنگ اور لاجسٹکس کے اخراجات نسبتاً بہت کم آتے ہیں۔
صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے اپنے اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ چینلز کی کمی کی وجہ سے ایران کو پاکستانی برآمدات بڑھانے میں مشکلات در پیش ہیں اور ایک موثر اور فعال کرنسی سویپ میکانزم اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد کر سکتا ہے ۔