اسلام آباد(ایجنسیاں)سول جج قدرت اللّٰہ کی عدالت نے خاور مانیکا کی مدعیت میں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس میں مزید دو گواہان مفتی سعید اور عون چوہدری کے بیانات ریکارڈ کر لئے ہیں۔ آئندہ سماعت پر کیس کے تیسرے گواہ محمد لطیف بیان قلمبند کروائیں گے۔ عون چوہدری نے عدالت کو بتایاکہ عمران خان نے وزیراعظم بننے کی پیش گوئی کے زیراثر جان بوجھ کر دوران عدت بشریٰ بی بی سے نکاح کیا‘چیئرمین پی ٹی آئی نے ریحام خان کو بشریٰ بی بی کے کہنے پر طلاق دی تھی‘چیئرمین پی ٹی آئی نے بذریعہ ای میل دی تھی‘میڈیا پر شور مچا کہ دوران عدت نکاح ہواجس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خاموشی اختیار کریں، عدت پوری ہونے کے بعد دوبارہ نکاح کرلیں گے ۔ بشریٰ بی بی نے مجھے بتایا کہ عدت 14 سے 18 فروری کے درمیان پوری ہورہی تھی جبکہ دوسرے گواہ مفتی سعیدکا کہناتھاکہ مجھے چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا یکم جنوری 2018 کو نکاح ضروری تھااور بطور چیئرمین پی ٹی آئی اس نکاح کے بعد وہ بڑے عہدے پر فائز ہو جائیں گے۔میرے نزدیک یکم جنوری 2018 والا نکاح غیر شرعی ہے۔فروری 2018 والا زبانی نکاح میں نے بنی گالا میں پڑھایا تھا۔عمران خان، بشریٰ بی بی کو معلوم تھا کہ شرعی نکاح کے لوازمات پورے نہ تھے‘ عدالت کو اپنے بیان میں مفتی سعید نے بتایا کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا ممبر بھی تھا۔یکم جنوری 2018 کو چیئرمین پی ٹی آئی نے رابطہ کیا۔مفتی سعید نے صفحہ سے پڑھ کر بیان قلمبند کروایا تو عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دیکھ کر پڑھنے والے جھوٹ بولتے ہیں آپ نے عہد لیا ہوا زبانی بتائیں۔مفتی سعید نے بتایا کہ مجھے چیئرمین پی ٹی آئی نے لاہور بلایا اور کہا نکاح پڑھانا ہے۔ہم لاہور ایک گھر میں پہنچے جہاں ایک خاتون بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کر رہی تھی۔اور اس نے یقین دہانی کرائی کہ شرعی تقاضے پورے ہیں، میں نے اس یقین دہانی کی بعد نکاح پڑھایا۔نکاح میں شریک لوگوں میں سے دوبارہ فروری میں رابطہ کیا۔مجھے چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا یکم جنوری 2018 کو نکاح ضروری تھا اور بطور چیئرمین پی ٹی آئی اس نکاح کے بعد وہ بڑے عہدے پر فائز ہو جائیں گے۔عدالت نے دوسرے گواہ عون چوہدری کا بیان قلمبند کیا۔