ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کو نہتے فلسطینیوں پر دوبارہ بمباری کے آغاز پر سخت مایوسی ہوئی، عالمی برادری فلسطینیوں پر جاری بمباری روکنے کے لیے کردار ادا کرے۔
اُنہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے اسپتالوں، عبادت گاہوں اور تعلیمی اداروں پر حملے کیے گئے، پاکستان اسرائیل کے طبی مراکز پر حملوں کی بھی عالمی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سےجاری جنگی جرائم پر دنیا کو بات کرنی چاہیے۔
اُنہوں نے بتایا کہ نگراں وزیراعظم نے کویت اور یو اے ای کے دورے کیے اور ان دوروں کے دوران فلسطین کی صورتحال سمیت اہم امور پر بات کی گئی۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں امداد پہنچا رہا ہے، اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث دنیا کو غزہ تک امداد پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اِدھر کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں، ورلڈ کپ کے دوران خوشی منانے والےکشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی بند کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ پاک بھارت قیادت کی دبئی میں کوئی ملاقات پلان نہیں، سی پیک کےخلاف کسی بھی دہشتگرد منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، سی پیک منصوبے اور اس پر کام کرنے والوں کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ افغانستان طویل عرصے سے مسائل کا شکار ہے، عالمی برادری افغان قوم اور حکومت کی ری بلڈنگ میں مدد کرے، افغانستان میں غیر یقینی کی صورتحال پر پاکستان کو ہمدردری ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ افغان حکّام کی جانب سے پاکستان مخالف بیان پر جواب دینا بھی مناسب نہیں سمجھتے، غیر قانونی طور پر مقیم افغانوں کی واپسی کے عمل سے مطمئن ہیں، غیر قانونی طور پر مقیم افغانوں کی بڑی تعداد رضاکارانہ طور پر واپس جارہی ہے، پاکستان آنے کے لیے افغان شہریوں پر اب ویزا لینا لازم ہوگا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغان سرزمین کے استعمال ہونے پرتشویش ہے، امید ہے کہ افغان حکّام پاکستان کے خدشات پر دہشتگردی میں ملوث ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے نوبیل انعام یافتہ سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات کے بارے میں تاریخ خود فیصلہ کرے گی۔