اسلام آباد (رپورٹ : عاصم جاوید) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کیخلاف ایک اور ریفرنس دائر، قومی احتساب بیورو (نیب) نے عمران خان، بشریٰ بی بی، فرح گوگی سمیت 8 ملزمان کیخلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا، ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ شہزاد اکبر نے رجسٹرار سپریم کورٹ کے اکائونٹ کو ریاست کا اکائونٹ ظاہر کیا، چیئرمین پی ٹی آئی رقم کی غیر قانونی منتقلی کے منصوبے سے واقف تھے، ریکارڈ سے ثابت ہوا شریک ملزم کی 2019ء میں خریدی زمین زلفی بخاری کو منتقل ہوئی، عمران خان نے چھپ کر بے ایمانی کا سہارا لیا، تمام ملزمان نیب آرڈیننس کے تحت کرپشن، کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے ہیں جسکے ثبوت موجود ہیں لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمان کا ٹرائل کر کے انہیں سزا سنائے۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، فرح گوگی سمیت 8ملزمان کیخلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا ہے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی اور تفتیشی افسر میاں عمر ندیم نے ریفرنس احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں جمع کرایا۔ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے علاوہ بشریٰ بی بی ، فرح گوگی ، شہزاد اکبر ، ضیا المصطفیٰ ،زلفی بخاری سمیت 8افراد کے نام شامل ہیں۔ ریفرنس کے مطابق رواں سال 20 اپریل کو نیب نے تحقیقات کے مرحلے کو تفتیشی عمل میں تبدیل کیا۔ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور مرزا شہزاد اکبر پر ملی بھگت کا الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہزاد اکبر نے 2 دسمبر 2019 کو گمراہ کن نوٹ تیار کیا ، نوٹ کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی کی درخواست پر برطانیہ کے مجسٹریٹ نے اکائونٹ فریز کرنے کا حکم جاری کیا ، اکائونٹ فریز کرنے کا حکم 20 ملین پاونڈ کی پراپرٹی کے حوالے سے تھا جو پراپرٹی ٹائیکون کی ملکیت تھی ، نیشنل کرائم ایجنسی نے 170 ملین پائونڈ کے مزید اکائونٹ فریز آرڈر حاصل کئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے نوٹ ان کیمرہ کابینہ کے سامنے رکھا جس کو دسمبر 2019 میں کابینہ نے منظور کیا۔ مرزا شہزاد اکبر ، چیئرمین پی ٹی آئی نے حکومت پاکستان کی جانب سے ڈیڈ آف کانفیڈینشلٹی نیشنل کرائم ایجنسی میں جمع کروائی۔ بیرسٹر ضیا المصطفیٰ نے بے ایمانی کرتے ہوئے بطور گواہ کانفیڈینشلٹی ڈیڈ پر دستخط کئے۔ پیسوں کی منتقلی کے حوالے سے شہزاد اکبر اورچیئرمین پی ٹی آئی نے چھپ کر بے ایمانی کا سہارا لیا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کے اکائونٹ کو ریاست پاکستان کااکائونٹ ظاہر کیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی پورے منصوبے سے واقف تھے۔ ریکارڈ سے ثابت ہوا خریدی گئی 458 کنال زمین اپریل 2019 میں زلفی بخاری کو منتقل ہوئی ۔ زلفی بخاری کو ٹرانسفر کی گئی زمین بعد میں القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو ٹرانسفر کی گئی۔ القادرٹرسٹ یونیورسٹی کے بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور ٹرسٹی بشریٰ بی بی تھیں۔ تفتیش سے معلوم ہوا جب چیئرمین پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچایا گیا تو القادرٹرسٹ یونیورسٹی کا وجود نہیں تھا۔