کراچی (اسٹاف رپورٹر) داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ معزز عدالت نے داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کو اس کے اپنے جاری کردہ نوٹیفکیشن بتاریخ 19جولائی 2023ء کے مطابق طلباء کے داخلے بحال کرنے کی ہدایت دی ہیں۔ یونیورسٹی کے وکیل مولوی اقبال حیدر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ داؤد یونیورسٹی کسی طالب علم کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی، تاہم، اگر درخواست گزار مذکورہ نوٹیفکیشن میں درج تمام شرائط کو پورا کرتے ہیں، تو انہیں اس کے مطابق دوبارہ بلاامتیاز داخلہ دیا جائے گا۔ عدالت میں موجود درخواست گزار کے وکیل نے یونیورسٹی کے وکیل کے مذکورہ بالا موقف پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شرائط پر درخواست کو نمٹا دیا جائے ۔ واضح رہے کہ یونیورسٹی کی جانب سے 19جولائی 2023ء کو جاری نوٹیفکیشن کی شق 2کے تحت ایسے طلباء کو دوبارہ داخلے کی سہولت دیدی گئی تھی جنہوں نے پہلی بار جامعہ کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی یا صرف ایک بار ان کا داخلہ معطل کیا گیا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق یہ بات قابل ذکر ہے کہ 5جولائی کو قواعد کی سنگین خلاف ورزی پر 12طلباء کے داخلے منسوخ کئے گئے تھے جن میں 9طلباء نے عدالت سے رجوع کیا تھا جبکہ تین طلباء کو انضباطی کمیٹی میں سماعت کے بعد دوبارہ داخلہ دیدیا گیا ۔ بعد ازاں 23نومبر 2023ء کو3طلباء نے اپنا کیس واپس لیا اور 19جولائی کے نوٹیفکیشن کے تحت دوبارہ داخلے کی درخواست دی، اس طرح 6طلباء کو پہلے ہی دوبارہ داخلہ دیا جاچکا تھا۔ تاہم 30نومبر 2023ء ایک اور طالب علم نے اپنا کیس واپس لیکر 19جولائی کے نوٹیفکیشن کے تحت دوبارہ داخلے کی درخواست دی جبکہ عدالتی حکم کے بعد مزید 4طلباء کو دوبارہ داخلہ دیدیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک طالبعلم کی درخواست ایڈمیشن کمیٹی نے اس بنیاد پر رد کردی کہ وہ 19جولائی کے نوٹیفکیشن کی شق 2کے معیار پر پورا نہیں اُترتا۔ تاہم اس طالبعلم کو سینڈیکیٹ میں اپیل کرنے کی سہولت دی گئی ہے ۔