فیصل آباد (نمائندہ جنگ) فیصل آباد کے معروف صنعتکار اور پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین میاں اجمل فاروق نے فصلوں کی باقیات یا نامیاتی ویسٹ کو کھیتوں میں جلانے کی بجائے انڈسٹری میں کوئلے اور گیس کے متبادل ایندھن کے طور پر استعمال کرنے کا طریقہ متعارف کروادیا جو تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ انہوں نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس طرح ناصرف کوئلے اور ایل این جی کی درآمد پر خرچ ہونے والے اربوں روپے کے زرمبادلہ کی بچت ہو سکتی ہے بلکہ کوئلے اور غیر معیاری ایندھن کے طور پر جلائے جانے والے دیگر مواد سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی اور اسموگ سے بھی نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔