لوٹن ( شہزاد علی) مزید انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جانی چاہیے، وزیراعظم رشی سوناک کا اسرائیلی وزیراعظم پر زور، وزیر اعظم رشی سوناک نے گذشتہ سہ پہر اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے بات کی۔ برطانیہ کی سرکاری پریس ریلیزکے مطابق، برطانیہ کے وزیراعظم نے غزہ میں لڑائی میں وقفے کے ٹوٹنے کے بارے میں مایوسی کا اظہار کیا، جس نے یرغمالیوں کو رہا کرنے کی اجازت دی تھی۔ برطانوی اور اسرائیلی وزرائے اعظم نے تمام بقیہ یرغمالیوں کو بحفاظت رہا کرنے اور غزہ میں باقی ماندہ برطانوی شہریوں کو جانے کی اجازت دینے کے لیے فوری کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم برطانیہ نے مشرق وسطیٰ کے رہنماؤں کے ساتھ اپنی مصروفیات کے بارے میں تازہ ترین معلومات کی پیشکش کی اور گزشتہ ہفتے خطے میں اپنے عوامی تبصروں کا اعادہ کیا۔ رشی سوناک نے اسرائیل کو غزہ میں شہریوں کے تحفظ کے لیے زیادہ احتیاط برتنے اور فوجی اہداف پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم رشی سوناک نے کہا کہ مزید انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جانی چاہیے، جہاں شہریوں کو اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے زندگی بچانے والی امداد کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے برطانیہ کی عملی مدد کی پیشکشوں کا اعادہ کیا۔ انہوں نے رفح کراسنگ پوائنٹ بشمول کریم شالوم کے راستےپر دباؤ کو نوٹ کیا اور غزہ کے دیگر راستوں کو تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا، رہنماؤں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں کے خلاف ایران کی حمایت یافتہ حوثی عسکریت پسندوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے نیویگیشن کی آزادی کے لیے برطانیہ کے عزم پر زور دیا اور خطے میں ڈیٹرنس کو تقویت دینے اور تجارتی راستوں کو رواں دواں رکھنے کے لیے HMS ڈائمنڈ، رائل نیوی ٹائپ 45 ڈسٹرائر کی اس ہفتے تعیناتی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ کشیدگی کو کم کرنے اور لبنان کے ساتھ اسرائیل کی شمالی سرحد پر خطرے سے نمٹنے کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔آخر میں، وزیر اعظم نے انتہا پسند آبادکاروں کے تشدد اور دھمکیوں سے نمٹنے کے وعدوں کا خیر مقدم کیا، جو مغربی کنارے کی صورتحال کو غیر مستحکم کر رہا تھے۔