ٹھٹھہ( شاہد صدیقی )پیپلز پارٹی کے مرکزی سینئر رہنما قمرالزماں کائرہ نے ساحلی علاقہ گاڑہو میں میڈیا سے گفتگو اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت کے بہت سارے کام وہ ہیں، جو ان کا مینڈیٹ نہیں ہیں،لہٰذا، ان کو نہیں کرنا چاہئے اگر وہ یہ کام کریں گے تو ان کے لئے بھی اور نظام میں بھی مسائل پیدا ہوں گے،ان کاموں کی منظوری پارلیمنٹ سے ہوتی ہے، جو اس وقت نہیں ہے، نگراں پالیسی ساز کے طور پر نہیں بلکہ پروپوزل کے طور پر کام کریں، منتخب حکومت آئین میں ترمیم ،قانون سازی اور بجٹ پاس کرسکتی ہے، لیکن نگراں نہیں کرسکتے ،عمران خان نے اپنے لئے جو گڑھا کھودا ہے، اس سے نکلنے کی تدبیر بھی خود کریں، میں صرف دعا کرسکتا ہوں، الیکشن نہ ہوئے تو صورتحال خراب ہوسکتی ہے، اس وقت بھی صورتحال پریشان کن ہے، مولانا فضل الرحمان صحیح کہہ رہے ہیں، دو صوبوں میں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے، لیکن کیا 2002,2008,20013,20018میں صورتحال اچھی تھی،ہمارے لئے تو کبھی بھی اچھی فضاء نہیں رہی ہے، مولانا فضل الرحمان کو خطرات ہیں، ان کی جماعت پر حملےہوچکےہیں،ہماری قیادت کو بھی خطرات ہیں، انہی خطرات کے ساتھ سب کوجینا ہے ایک جماعت کو فیور مل رہا ہے، یہ مناسب بات نہیںہے،سب کے ساتھ یکساں سلوک ہونا چاہیے، ہمارے تحفظات ہیں ،ایک جماعت کو آگے لانے کے لئے سہولتیں دی جارہی ہیں، ان کے اپنے دوست کہہ رہےہیں،اسرائیل میں صرف80لاکھ یہودی ہیں، لیکن امریکہ ،یورپ سمیت پوری دنیا پر ان کی حاکمیت ہے، ان کی مرضی کے بغیر کوئی پرندہ پر نہیں مار سکتا ،جبکہ دنیا میںڈیڑھ ارب مسلمان ہیں،یہ ہمارے منہ پر تھپڑ ہے کہ ہم کچھ نہیں کرسکتے ،ہم محکوم قوموں میں شامل ہیں، جب تک دنیا میں مسلمان علم پر حاکم رہے ،پوری دنیا پر ان کی حکومت تھی، وجہ علم سے دوری ہے آج پاکستان کو دنیا میں کس طرح دیکھا جاتا ہے، اس کا ادراک ہو تو سر شرم سے جھک جاتا ہے، دنیا ہمیں بے ایمان ،چور اور مانگنے والا کہتی ہے، مانگنے والے کی کتنی عزت ہوتی ہے، دنیا کی قوموں میں ہم کہاں کھڑے ہیں، قبل ازیں معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سنت رسولؐ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت کی بھی فکر کرنی چاہیے، انہوں نے آغا جی کی جانب سے گاڑہو میں اسکول ،اسپتال اور مسجد کے منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔