• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استحکام پاکستان پارٹی سے ملاقات کیلئے کسی کا کوئی دباؤ نہیں، احسن اقبال

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبا ل نے کہا ہے کہ آئی پی پی سے ملاقات کیلئے کسی کا کوئی دباؤ نہیں ہے،تحریک انصاف کے سینئر رہنما حامد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے، دوسری سیاسی جماعتوں کو انٹرا پارٹی الیکشن جیسے معاملات میں نہیں الجھایا گیا ، نگراں وفاقی وزیر توانائی و بجلی محمد علی نے کہا کہ نیپرا کی جو رپورٹ آئی ہے اس کے ڈیٹا میں خامیاں ہیں، انکوائری کمیٹی اس پر اگلے پندرہ روز میں اپنی رپورٹ دیدے گی، اس سے پہلے ہی پاور ڈویژن کی ویب سائٹ پر اس کا جواب اپ لوڈ کردیں گے،نیپرا رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک کروڑ صارفین کو زیادہ بلوں کی ادائیگی کرنا پڑی ہے، ہمارے حساب سے جولائی میں 8لاکھ 71ہزار صارفین جبکہ اگست میں ساڑھے آٹھ لاکھ صارفین کا سلیب تبدیل ہوا۔ ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ کے بیانیے میں کوئی تضاد نہیں ہے، ہم ملک میں کسی انتشار کے متحمل نہیں ہوسکتے،ہم چاہتے ہیں ملک کے تمام ادارے اور سیاسی جماعتیں وسیع قومی مفاہمت کے نتیجے میں امن وا ستحکام کو فروغ دیں، پاکستان کا مفاد اور مستقبل آئین کی سربلندی سے جڑا ہوا ہے، ہر وہ کوشش جوآئین اور جمہوریت کے خلاف ہوگی ہم اس کی مزاحمت کریں گے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نواز شریف واضح کہہ چکے ہیں کہ انہیں انتقام کی خواہش نہیں ہے، نواز شریف نے کہا تھا کہ میرے دل میں انتقام کی بو نہیں ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ماضی میں کی گئی گھناؤنی سازش کو مٹی ڈال کر دفن کردیں، جو بھی حکومت آئے گی اس کا فرض ہوگا کہ گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کرے، گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کے نتیجے میں ٹروتھ اینڈ ری کنسی لی ایشن کمیشن ریکارڈ کی درستگی کرسکے گا، اگر تمام ادارے عزم کرتے ہیں کہ آئندہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے تو وہ بہت بڑا بریک تھرو ہوگا، ملک کو بچانے کیلئے ہمیں گرینڈ انڈر اسٹینڈنگ کی ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ واضح اکثریت کے ساتھ مستحکم حکومت بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں، اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل کرنے کیلئے آنے والی حکومت کی پشت پر وسیع البنیاد تائید ہونی چاہئے، ن لیگ کے منشور اور ملک کی ترقی کے ہمارے ایجنڈے کے ساتھ اتفاق کرنے والی جماعتوں کی طاقت مجتمع کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ موثر مینڈیٹ حاصل کیا جاسکے، شہباز شریف اور جہانگیر ترین کی ملاقات میں ایک اصولی اتفاق کیا گیا ہے، جہاں ن لیگ کے امیدواروں پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا وہاں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کی جائے گی، آئی پی پی سے ملاقات کیلئے کسی کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے سینئر رہنما حامد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے، دوسری سیاسی جماعتوں کو انٹرا پارٹی الیکشن جیسے معاملات میں نہیں الجھایا گیا ، دوسری سیاسی جماعتوں کے انتخابات ہمارے الیکشن سے بھی کم elaborate تھے لیکن انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت ہے، دوسری سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان دیدیا گیا ہے پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے، تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن میں قانون کی منشاء پوری کردی ہے، ایسا شخص جس کا پارٹی کے ساتھ بڑے عرصہ سے تنازع چل رہا ہے اس کی درخواست پر نوٹس جاری کرنا نامناسب ہے۔
اہم خبریں سے مزید