• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرنسی اسمگلنگ، مختلف کاروبار کی آڑ میں کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج اور حوالہ ہنڈی میں ملوث ملزمان نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ اسی طرح انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان اور جعلی دستاویزات بنا کر شہریوں کو بیرون ملک بھیجنے کے خواب دکھا کر لوٹنے والے ایجنٹوں اور اسمگلرز نے بھی عالمی سطح پر پاکستان کا امیج خراب کردیا ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے ) کی جانب سے گو کہ کرنسی اسمگلرز،حوالہ ہنڈی اور انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں لیکن یہ کارروائیاں ناکافی ہیں۔ ایسے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرنے کی ضرورت ہے۔

گزشتہ دنوں ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے غیرقانونی شپ بریکنگ کے خلاف بڑی کارروائی کی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل جاوید بلوچ کی نگرانی میں ٹیم نے نجی پورٹ ٹرمینل پر چھاپہ مارا ،جہاں ان کی اپنی انتظامیہ کا اپنے ملکیتی 6 جہازوں (بارجز) کی غیر شفاف طریقے سے فروخت کا انکشاف ہوا۔ ایف آئی اے کے مطابق غیر ملکی نجی پورٹ انتظامیہ نے مذکورہ بارجز چھبیس کروڑ پچاس لاکھ روپے (265,000,000) میں مقامی افراد کو فروخت کیے ۔خرید و فروخت میں شفافیت کو نذر انداز کرتے ہوئے مکمل ادائیگی بذریعہ کیش کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

نجی پورٹ انتظامیہ کا کسٹم ٹیکسز اور متعلقہ اداروں کی این او سی کے بغیر مذکورہ جہازوں (بارجز) کی اسکریپنگ / بریکنگ کرنے کا بھی انکشاف ہوا۔چھاپے کے دوران 4 جہازوں (بارجز) کی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کٹنگ / بریکنگ کا عمل جاری تھا ،جبکہ 2 جہازوں (بارجز) کو پہلے ہی مکمل اسکریپ کرنے کے بعد شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں فروخت کیا جاچکا تھا۔ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی میں انکوائری نمبر 86/2023 رجسٹرڈ کر لی گئی ہے۔ انکوائری میں نجی پورٹ ٹرمینل انتظامیہ اور دیگر متعلقہ پورٹ اداروں کے کردار کا تعین کیا جائے گا۔ انکوائری مکمل ہونے تک (بارجز) کی اسکریپنگ/ بریکنگ کا عمل معطل کروادیا گیا ہے۔

دوسری جانب ایف آئی اے کراچی زون کا حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق رواں سال کے دوران حوالہ ہنڈی اور کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف 48 چھاپہ مار کاروائیاں کی گئیں۔ رواں سال 41 مقدمات درج کر کے 77 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔40 انکوئریوں کی تفتیش بھی مکمل کی گئی۔ گرفتار ملزمان بغیر لائسنس کرنسی کی ایکسچینج میں ملوث تھے۔رواں سال چھاپوں کے دوران مجموعی طور پر کراچی زون نے 39 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کی۔

برآمد کی گئی کرنسی میں 327,016 امریکی ڈالر، 4 کروڑ 22 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی دیگر غیر ملکی کرنسی شامل ہے۔ برآمد کی گئی کرنسی میں 26 کروڑ 42 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے بھی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت بھی حاصل کی گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف ٹھوس شواہد کی روشنی میں قرار واقعی سزائیں دلوائی جائیں گی اور غیر قانونی کرنسی کی خریدوفروخت میں ملوث بین الاقوامی ایجنٹوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کیا جائے گا۔

ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے گزشتہ دنوں امریکی ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت میں ملوث بین الصوبائی گروہ کے خلاف کارروائی کی۔فائیو اسٹار چورنگی کراچی سے امریکی ڈالر کی غیرقانونی خرید و فرخت میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کیا۔ گرفتار ملزمان میں چوہدری نذیر اور سید وسیم احمد شامل ہیں۔ ملزمان اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی منظوری کے بغیر غیرملکی کرنسی کی خریدوفرخت میں ملوث تھے۔ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان اوپن مارکیٹ سے 15-10 روپے کم نرخ میں امریکی ڈالر فروخت کررہے تھے۔ ملزمان کے قبضے سے 5 ہزار امریکی ڈالر برآمد کیئے گئے ہیں۔

ملزمان نے اب تک ایک لاکھ امریکی ڈالر سے زائد کرنسی کی غیر قانونی طریقے سے فروخت کرنے کا انکشاف کیا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق مرکزی ملزم اور گروہ کے دوسرے کارندوں کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ گینگ کے مرکزی ملزم کا تعلق ضلع راجن پور پنجاب سے ہے۔ملزمان کے خلاف ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

ایف آئی اے اسٹیٹ بینکنگ سرکل کراچی نے گارڈن ایسٹ کراچی سے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا۔ملزم سے لاکھوں مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کر لی گئی۔گرفتار ملزم نور محمد حوالہ ہنڈی اور کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث تھا۔گرفتار ملزم بغیر لائسنس غیر ملکی کرنسی ایکسچینج میں بھی ملوث تھا۔چھاپے کے دوران ملزم سے 2600 امریکی ڈالر، 650 یو اے ای درہم اور 31 لاکھ روپے برآمد کئیے گئے۔

ملزم سے 2 عدد موبائل فونز، ہنڈی حوالہ سے متعلق پیغامات،متعدد ہنڈی حوالہ کے رجسٹرز بھی برآمد کر لئے گئے۔ ملزم برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکا۔اسے گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایف آئی اے اسٹیٹ بینکنگ سرکل کراچی نے جمشید ٹاون سے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر کے لاکھوں مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کر لی جو حوالہ ہنڈی اور کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث اور بغیر لائسنس غیر ملکی کرنسی ایکسچینج کا کاروبار کر رہے تھے۔ 

ملزمان میں محمد آصف، حافظ فہیم اور عمران عدمانی شامل ہیں۔ چھاپے کے دوران ملزمان سے 1 کروڑ ایرانی ریال، 8946 سعودی ریال، 1280 یواے ای درہم، امانی ریال، کینڈین ڈالر اور 7 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے بھی برآمد کیےگئے۔ ان کے موبائل فونز سے ہنڈی حوالہ سے متعلق پیغامات، متعدد ہنڈی حوالہ کے رجسٹرز بھی برآمد کر لئے گئے۔ ملزمان برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکے۔ اسی طرح ایک اور کارروائی میں ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل کراچی نے شہید ملت روڈ کراچی سے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کر کے 4 کروڑ سے زائد مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کر لی۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزم حوالہ ہنڈی اور کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج اور بغیر لائسنس غیر ملکی کرنسی ایکسچینج میں ملوث تھا۔ چھاپے کے دوران ملزم سے 46370 امریکی ڈالر، 11445 برطانوی پاونڈ، 6500 یورو ،5720 آسٹریلین ڈالر، 63985 سعودی ریال، 52795 یو اے ای درہم ،18528 قطری ریال، 36740 ترکش لیرا، 66890 تھائی بھات ، بڑی تعداد میں کینڈین ڈالر، 4200 ملائشین رنگٹ، 5288 چائنیزیو آن، 4720 کرونا، 64 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے, 5.4 ملین ایرانی اور 5.4 ملین عراقی دینار بھی برآمدکیے گئے۔ملزم سے سویڈش کرون، انڈین روپے اور دیگر ممالک کی کرنسی بھی برآمد کی گئی ہے۔ اس کےموبائل فونز، ہنڈی حوالہ سے متعلق پیغامات، متعدد ہنڈی حوالہ کے رجسٹرز بھی برآمد کر لئے گئے۔ ملزم برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکا۔

انسانی اسمگلنگ جیسے گھناؤنے کاروبار کے خلاف بھی ایف آئی اے نے گزشتہ دنوں مختلف کارروائیاں کی ہیں۔ ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل کراچی نے کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلر کو گرفتار کر لیا۔ملزم جعلی سفری دستاویزات کی تیاری میں ملوث تھا ۔ اس نے متعدد شہریوں کو اٹلی کے جعلی ریزیڈنٹ کارڈ بنا کر دئیے۔ جعلی ریزیڈنٹ کارڈ کے عوض لاکھوں روپے وصول کرتا تھا۔ 

ملزم نے مذکورہ رقوم اپنے بینک اکاونٹ میں ٹرانسفر کراوئیں۔ ایف آئی اے کے مطابق ملزم ذوالفقار علی اٹلی میں رہائش پزیر تھا ،جسے پاکستان پہنچنے پر کراچی کے علاقے محمود آباد سے گرفتار کیا گیا۔ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے متعدد شہریوں سے ویزے کے نام پر فراڈ کیا۔اس سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس سے جعلی دستاویزات کی تیاری میں ملوث دیگر ملزمان کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل کراچی کی چھاپہ مار ٹیم نے ایک اور کارروائی کرتے ہوئے بدنامہ زمانہ انسانی اسمگلر کو گرفتار کر لیا۔

گرفتار ملزم انسانی سمگلنگ کے منظم گینگ کا سرغنہ ہے۔ملزم گزشتہ 2 سالوں سے ایف آئی اے کو مطلوب تھا۔ ملزم سادہ لوح شہریوں کو غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک بھجوانے میں ملوث تھا۔ شہریوں سے بیرون ملک بھجوانے کے نام پر کروڑوں روپے بٹورے۔ ملزم عدنان افضل کو کراچی سے گرفتار کیا گیا۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم اب تک 50 سے زائد شہریوں کو غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک بھیجوا چکا تھا۔ملزم سادہ لوح شہریوں کو غیر قانونی بارڈر پار کرانے میں بھی ملوث تھا۔ ملزم نے متعدد شہریوں سے بغیر لائسنس کے سفری دستاویزات بھی حاصل کیں۔

ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے، جبکہ دیگر ملزمان کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کر لی گئیں ہیں جن کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل کراچی نے ایک اور کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلر منصور علی کو کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس سے گرفتار کیا جو بغیر لائسنس کے سادہ لوح شہریوں سے بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں پاسپورٹس وصول کر رہا تھا۔ ملزم نےشہریوں سے بیرون ملک ملازمت کے نام پر لاکھوں روپے بٹورے۔ چھاپے کے دوران ملزم کے قبضے سے متعدد پاسپورٹس متعدد فارمز، چیک بکس، اسٹمپس اور دیگر سفری دستاویزات بھی برآمد کر لی گئی ہیں۔

غیر قانونی طریقے سے بارڈر کراس کرنے،جعلی پاسپورٹ اور جعلی ویزے لگا کر بیرون ملک جانے والے ملزمان کے خلاف بھی ایف آئی اے کی جانب سے کارروائیاں کی گئی ہیں۔ ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے جعلی سفری دستاویزات پر بیرون ملک جانے والے مسافر کو آف لوڈ کر دیا۔ توصیف احمد نامی ملزم پاکستانی پاسپورٹ پر مونٹینیگرو جا رہا تھا اور ملزم کے پاسپورٹ پر جاپان کا جعلی ویزا لگا ہوا تھا۔ملزم کو ایجنٹ کی نشاندہی اور مزید قانونی کاروائی کے لئے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر ایک اور کارروائی میں بیرون ملک فرار ہونے والا ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ملزم نیب لاہور کو مطلوب تھا۔ملزم نے فلائٹ نمبر QR611 سے سعودی عرب فرار ہونے کی کوشش کی۔ ملزم خبیب قاسم کا تعلق گجرانوالہ سے ہے۔اس کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل تھا۔گرفتار کر کے نیب حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے والے افغان مسافر کو گرفتار کر لیا۔ملزم ظہیر احمد نے جعل سازی اور دھوکہ دہی سے پاکستانی پاسپورٹ حاصل کیا اور ملازمت کے غرض سے سعودی عرب جا رہا تھا۔

ملزم کے زیر استعمال پاکستانی پاسپورٹ پر سعودی عرب کا ورک ویزا لگا ہوا تھا۔ ملزم کو مزید قانونی کاروائی کے لئے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا۔ ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ائرپورٹ پر ایک اور کارروائی کرتے ہوئے سنگین جرائم میں مطلوب ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ملزم یو اے ای سے کراچی ایئرپورٹ پہنچا تھا۔ وہ پنجاب پولیس کو مطلوب تھا ۔اس کے خلاف قتل، اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا۔ اس کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل تھا۔ملزم کے خلاف سال 2022 میں بورے والا پولیس اسٹیشن وہاڑی میں مقدمہ درج ہوا تھا۔گرفتار ملزم کو متعلقہ پولیس حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

جرم و سزا سے مزید
جرم و سزا سے مزید