• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھٹو ریفرنس، سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی، بدل نہیں سکتے، جسٹس منصور، اعتزاز کی معاونت سے معذرت

اسلام آباد (رپورٹ :رانا مسعود حسین، ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کیخلاف صدارتی ریفرنس میں عدالت کی معاونت کیلئے 9معاونین مقرر کر دیئے، سینئر قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ میں ذوالفقار علی بھٹو صدارتی ریفرنس میں معاونت کرنے سے معذرت کر لی، دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ پھانسی کا فیصلہ سپریم کورٹ سے برقرار رہا، نظرثانی کی اپیل بھی مسترد ہوئی، عدالت کا فیصلہ حتمی ہے جسے بدلا نہیں جا سکتا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کیس سنجیدگی کا متقاضی، سپریم کورٹ کی جانب سے ریفرنس مقرر نہ کئے جانے پراظہار افسوس کرتا ہوں، دیر آئے درست آئے،فاروق ایچ نائیک نے کہا نسیم حسن شاہ نے ریٹائرمنٹ کے بعد ایک انٹرویو میں تسلیم کیا کہ ان پر دباؤ تھا، مارشل لا والوں کی بات ماننی پڑتی ہے،دوران سماعت عدالت نے جیونیوز نیٹ ورک کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس ریفرنس کی بنیاد بننے والے جسٹس ریٹائرڈ نسیم حسن شاہ کے انٹرویو کامکمل (ویڈیو )ریکارڈ طلب کرلیا ہے ، عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس کی سماعت جنوری کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی، آئندہ سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی، کوئی التوا نہیں دیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم ذوالفقار بھٹو کی پھانسی سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ میں 11 سال بعد سماعت ہوئی جسے براہ راست نشر کیا گیا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 9 رکنی لارجر بنچ نے سابق وزیراعظم سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔ لارجر بنچ میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی بھی شامل ہیں۔ سماعت کے موقع پر سابق صدر آصف زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سمیت پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کمرہ عدالت میں موجود تھے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے سماعت کی براہ راست کارروائی کی درخواست منظور کی، پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک نے براہ راست کارروائی نشر کرنے پر عدالت کا شکریہ ادا کیا جبکہ اس دوران بلاول بھٹو زرداری نے کیس میں فریق بننے کی درخواست کر دی۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میں بلاول بھٹو کی نمائندگی کروں گا، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو ورثا کے طور پر بھی سن سکتے ہیں اور بحیثیت سیاسی جماعت کے بھی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سپریم کورٹ کی کارروائی پہلے پاکستان ٹیلی ویژن پر نشر کرتے تھے اب ہماری کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر کارروائی لائیو ہوگی۔

اہم خبریں سے مزید