اسلام آباد (عمر چیمہ) شہباز شریف حکومت میں خدمات انجام دینے کی وجہ سے جہاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نگراں حکومت سے احد چیمہ کو ہٹانے کا حکم دیا ہے وہیں سابقہ کابینہ کے تین ارکان ایسے بھی ہیں جو نگراں سیٹ اپ کا حصہ ہیں لیکن کسی نے ان پر غور نہیں کیا۔
پارلیمنٹ تحلیل ہونے سے قبل احد چیمہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر تھے۔ نگراں حکومت میں بھی انہیں وزیراعظم کا مشیر بنایا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ایک شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے احد چیمہ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا تاکہ عبوری حکومت کی غیر جانبداریت کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد کیخلاف شکایت تاحال زیر التوا ہے۔
انہوں نے شہباز شریف حکومت میں خدمات انجام نہیں دیں۔ تاہم، تین لوگ ایسے بھی ہیں جنہوں نے سابقہ حکومت میں خدمات انجام دیں اور اب وہ نگراں سیٹ اپ کا بھی حصہ ہیں۔
ان میں سے دو ایسے بھی ہیں جنہوں نے عمران خان کی حکومت میں بھی خدمات انجام دی ہیں۔ ان افراد کے نام مولانا طاہر اشرفی اور فہد ہارون ہیں۔ طاہر اشرفی نگراں وزیراعظم کے خصوصی نمائندہ برائے مذہبی ہم آہنگی ہیں۔
تین وزیراعظم تبدیل ہو چکے ہیں لیکن ان کی حیثیت اور قلمدان وہی ہیں۔ ایک اور مثال فہد ہارون کی ہے جو عمران خان، شہباز شریف اور اب انوار الحق کاکڑ کی حکومت میں ڈیجیٹل میڈیا پر وزیراعظم کے معاون خصوصی ہیں۔