گڑھی خدا بخش / لاڑکانہ ( بیورو رپورٹ / جنگ نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے اپنا 10نکاتی منشور پیش کردیا ہے جس کے مطابق 5سال میں تنخواہیں دگنی، تعلیم سب کیلئےہوگی، علاج مفت ہوگا، کسان کو کارڈ دیئے جائیں گے، 300؍ یونٹ تک مفت بجلی ملے گی ، 30لاکھ گھربنائے جائیں گے ۔ شہید بینظیر بھٹو کے 16ویں یوم شہادت پر گڑھی خدا بخش میں خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان نہیں صرف اسلام آباد غریب ہے ،اسلام آباد کی سوچ مسئلہ ہے، ان کی آنکھیں دیکھتی، سمجھتی، جاگتی اور سوچتی نہیں، سب چیزیں سیاستدانوں کو دکھائی دیتی ہیں، بلاول بھٹو نے جو وعدے کئے انہیں پورا کریں گے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن سے ڈرتے ہیں نہ بھاگتے ہیں، کسی کے کندھوں پر سیاست کرتے ہیں نہ سیاسی مخالفین کے کاغذات نامزدگی چھینتے ہیں، جیالے اپنے اختلافات بھول جائیں ، تیاری پکڑیں دما دم مست قلندر ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے اپنی 10نکاتی ترجیحات کو قوم کے سامنے پیش کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کی جماعت کے الیکشن منشور میں شامل مذکورہ 10نکات پر عملدرآمد ہوجائے تو ملک کو درپیش ریکارڈ مہنگائی، بیروزگاری اور غربت کا سدباب کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ملک کو مسائل سے نکالنے کیلئے 10نکاتی منشور پیش کردیا۔ جس کے مطابق پانچ سال میں تنخواہوں کو دگنا کریں گے۔غریب طبقے کیلئے 300یونٹ سولر انرجی کا انتظام کرینگے۔ یکساں معیاری تعلیم کے منصوبے پیش کریں گے۔ پورے پاکستان میں صحت کا مفت نظام نافذ کریں گے۔ سیلاب متاثرین کو گھر بناکر دیں گے اور کچی آبادیوں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق فراہم کریں گے۔ غریب عوام کو بینظیر انکم سپورٹ کے طرز پر مدد فراہم کریں گے۔ کسان کارڈ کا اجرا کریں گے۔ ملک بھر کے تمام مزدوروں کے لیے بینظیر انکم سپورٹ کارڈ متعارف کیا جائیگا۔ نوجوانوں کو یوتھ کارڈ کے ذریعے مدد فراہم کی جائے گی۔ تمام ڈویژنز میں یوتھ سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ شہید بینظیر بھٹو کی 16ویں برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش بھٹو میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لیڈرز اور کارکنان الیکشن کی تیاری پکڑ لیں، دما دم مست قلندر ہوگا، عوام نے موقع دیا تو 10کام ترجیحی بنیادوں پر کرینگے، عوامی راج قائم کرینگے، صرف اور صرف عوامی راج ہی پاکستان کو مشکل سے نکال سکتا ہے، الیکشن میں ڈٹ کر مقابلہ کرینگے اور پرانی نفرت و تقسیم کی سیاست کو دفن کردینگے، ملک کی موجودہ صورتحال میں ریاست، نظام، جمہوریت، سیاست میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، مہنگائی، غربت، دہشتگردوں کے مقابلے کے لئے آپس کی لڑانی چھوڑنی ہوگی، حقیقی مسائل پر توجہ دینا ہوگی، پرانی جماعتوں کے پرانے سیاستدان آج بھی تقسیم و نفرت کی سیاست کررہے ہیں، ایک الیکشن لڑرہا ہے تو وہ جیل سے نکلنا چاہتا ہے، دوسرا اس لئے الیکشن لڑرہا ہے کہ وہ جیل سے بچنا چاہتا ہے۔ اس سے پاکستان کے عوام کو دلچسپی نہیں، عوام غربت، مہنگائی، بیروزگاری کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ کیا لاہور کی قسمت میں لکھا ہے کہ چوتھی بار بھی اسی شخص کو مسلط کرنا ہے؟ ایک کھلاڑی لاہور کی قسمت کے ساتھ کھیلتا رہے گا؟ لاہور کے طالبعلم، مزدور، غریب عوام، سفید پوش طبقہ ترقی پسند، عوام دوست جماعت کا ساتھ دینے کے لئے تیار ہیں۔ میڈیا پر چلنے والے ڈرامے کا جواب پاکستان کے عوام 8فروری کو تمام صوبوں میں تیر پر مہر لگاکر دینگے اور اپنی حکومت بنائیں گے، ملک و عوام کو بچائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم الیکشن کو مقابلہ سمجھتے ہیں، ڈرنے والے نہیں، ڈٹ کر مقابلے کرنیوالے ہیں ، ہم ان میں سے نہیں جو الیکشن سے بھاگتے ہیں، جھوٹی ٹویٹ کرتے ہیں، مخالفین کے کاغذات نامزدگی چھینتے ہیں، ہم مقابلہ کرنا جانتے ہیں، ہم نے اپنے قائدین کو دفن کیا تب بھی الیکشن لڑیں، آج بھی تیار ہیں، الیکشن میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائیگا، میڈیا پر چلنے والے ڈرامے کا جواب پاکستان کے عوام 8فروری کو تمام صوبوں میں تیر پر مہر لگاکر اپنی حکومت بنائیں گے، ملک و عوام کو بچائیں گے۔ سیاسی جماعتوں کو پیغام ہے کہ الیکشن لڑو، پہلے یہ کسی اور کے کندھوں پر سیاست کرتے تھے، آج بھی کچھ لوگ دوسروں کے کندھوں پر سیاست کرنے کی کوشش کررہے ہیں، قائد عوام نے بتایا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے، باقی جماعتیں یہ بات تسلیم کرینگی تو ہی ملک ترقی کرے گا۔ دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین پرانے سیاستدان بن گئے ہیں، جو پرانی سیاست کرتے ہیں، یہ ماضی کی سیاسی جماعتیں ہیں، مستقبل نوجوانوں کا ہے، آج آپ کا ہے، ان شاء اللہ پی پی تقسیم، نفرت، پرانی سیاست کو دفن کرکے الیکشن میں جائیگی، عوام ایک بار پھر ہمارا ساتھ دینگے، ہم ملک و عوام کی قسمت بدلیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اٹھارہ مہینے جن کے ساتھ اتحادی حکومت میں رہے، انہیں معیشت، دہشتگردی اور جمہوریت سے دلچسپی نہیں تھی،مہنگائی، بیروزگاری، غربت اور دہشت گردی کے مقابلے کیلئے آپس کی لڑائیاں چھوڑنا پڑیں گی۔ہمارے اتحادیوں کی دلچسپی عوامی مسائل کے حل میں نہیں تھی، اب ہمارا اور ان کا راستہ الگ ہے، پیپلز پارٹی اپنے بلبوتے پر لڑیگی، تیر کے نشان پر لڑیگی، عوام دوست حکومت بنائینگے۔ انہوں نے کہاکہ پورے پاکستان کو ایک ہی پیغام دیتے ہیں کہ زندہ ہے بی بی، زندہ ہے بی بی، 16سال پہلے کچھ قوتوں نے سوچا کہ بینظیر بھٹو کو شہید کرکے وہ پی پی کو ختم کردینگے، غریب، کسان، مزدور، طالبعلموں، نوجوانوں کی آواز دبادینگے مگر وہ ناکام ہوگئے۔ ہر سال گڑھی خدا بخش میں پی پی کے جیالے ان قوتوں کو للکارتے ہیں کہ ہم آج بھی پی پی کے ساتھ ہیں، ہم شہداء سے وفا کرتے ہیں۔ ملک میں کوئی سیاسی جماعت ہے جو ملک اور وفاق کو بچاسکتی ہے، ایک کرکے تمام مسائل کا مقابلہ کرسکتی ہے تو وہ شہید بینظیر بھٹو کی پارٹی ہے۔ ہم نے 1973کے آئین کو18ویں ترمیم کے ذریعے بحال کیا۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کرکے غریب عورتوں کی حقیقی معنوں میں خدمت کی، ہم نے کہا تھا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے، آمر کو نکال کر جمہوریت بحال کرائی اور انتقام لیا۔