کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سپریم کورٹ نے سندھ میں کنٹریکٹ اور ایڈہاک پر بھرتی ملازمین کو مستقل کرنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئےریمارکس دیئے کہ اسمبلی کو قانون بنانے کا حق ہے، ہائی کورٹ قانون ختم نہیں کر سکتی۔ہائیکورٹ 2013کے قانون کے مطابق تمام درخواست گزاروں کا موقف سنے۔ جسٹس جمال خان مندوضیل اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دو رکنی بنچ کے روبرو سندھ میں کنٹریکٹ اور ایڈہاک پر بھرتی ملازمین کو مستقل کرنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سندھ میں 2 ہزار سے زائد ملازمین گریڈ ایک سے 18 گریڈ تک کانٹریکٹ اور ایڈہاک پر بھرتی کئے تھے۔ صرف محکمہ صحت میں 16 سو ملازمین مستقل کئے گئے تھے۔ ہائی کورٹ نے گریڈ 17 سے زیادہ ملازمین کو کمیشن کے ذریعے بھرتی کرنے کا حکم دیا تھا۔