• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، تاحیات نااہلی کیس، 7 رکنی بینچ تشکیل، آج سماعت، لیول پلیئنگ فیلڈ کیلئے PTI کی درخواست پر کل سماعت

اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کیس کی سماعت کیلئے 7 رکنی بینچ تشکیل دیدیا گیا،بینچ میں جسٹس جمال مندو خیل ، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس امین الدین ، جسٹس یحییٰ آفریدی ، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔ 7 رکنی بینچ تاحیات نااہلی کیس کی سماعت آج منگل کو کریگا۔ بینچ معاملے کا جائزہ لیکر فیصلہ کریگا کہ آئین کے آرٹیکل 62(1)(f)کے تحت نااہلی پر سپریم کورٹ کے فیصلے یا الیکشن ایکٹ کا اطلاق ہوگا ؟علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی،سپریم کورٹ کا 3رکنی بینچ درخواست پر کل 3 جنوری کو سماعت کریگا،پی ٹی آئی نے لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی ہے، دوسری جانب سپریم کورٹ میں لاپتا افراد و جبری گمشدگیوں کیخلاف کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا۔ دریں اثنا ءسزا یافتہ کے الیکشن لڑنے کیخلاف نیب بھی میدان میں آگیا ہے، ا س حوالے سے چیئرمین نیب نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے نیب درخواست میں سنگل بنچ کا فیصلہ معطل کرنے الیکشن لڑنے کیلئے نیب سزا یافتہ کی 10 سال نااہلی کی مدت بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں تاحیات نا اہلی سے متعلق معاملے کی سماعت کیلئے سات رکنی لارجر بینچ تشکیل دیدیا گیا ہے ۔ بینچ معاملے کا جائزہ لیکر فیصلہ کریگا کہ آئین کے آرٹیکل 62(1)(f)کے تحت نااہلی پر سپریم کورٹ کے فیصلے یا الیکشن ایکٹ کا اطلاق ہوگا ؟۔آئین میں 62(1)(f)کے تحت نااہلی کی مدت کا تعین نہیں تاہم سپریم کورٹ نے عام انتخابات 2018 سے پہلے تشریح کرکے قرار دیا تھا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل ہونے والا شخص تاحیات نااہل ہوتا ہے۔بعد ازاں پارلیمنٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرکے 62(1)(f)کے تحت نااہلی کی مدت پانچ سال مقرر کر دی ۔ میربادشاہ قیصرانی نااہلی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے سامنے ایک بار پھر 62(1)(f)کے تحت نااہلی کی مدت کا معاملہ آیا اور عدالت نے تاحیات نااہلی سے متعلق مقدمات ایک ساتھ سننے کا فیصلہ کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ آئندہ عام انتخابات میں ریٹرننگ افسران کیلئے یہ معاملہ الجھن کا باعث ہوسکتا ہے کہ 62(1)(f)کے تحت نااہلی پر سپریم کورٹ کا فیصلہ یا الیکشن ایکٹ لاگو ہوگا۔عدالت کے حکم کے مطابق کیس آج منگل کو دن ساڑھے 11 بجے سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی الیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس مسرت حلالی پر مشتمل 3رکنی بینچ درخواست پر 3جنوری کو سماعت کریگا۔ 26دسمبر 2023 کو تحریک انصاف نے لیول پلیئنگ فیلڈ کے احکامات پرعملدرآمد نہ ہونے پر سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔

اہم خبریں سے مزید