کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ کے میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما بی این پی مینگل، ثناء اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم کا رویہ اور سوچ انتہائی متعصبانہ ہے.
الیکشن بالکل ملتوی نہیں ہونا چاہئے مگر صاف، شفاف اور پر امن ماحول میں ہونا چاہئے،وکیل تحریک انصاف، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بغیر تاحیات نا اہلی کو سپریم کورٹ ختم کرسکتی ہے
رہنما مسلم لیگ ن ، بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ جب آئین نے نا اہلی کی مدت نہیں بتائی ہے تو ہم نے یہ کیوں ڈالی ، رہنما بی این پی مینگل، ثناء اللہ بلوچ نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں62 ون ایف کو کیوں ختم نہیں کیا اس کی وجہ ہے۔ اصل میں یہ اہلیت کے حوالے سے بہت اہم ہے ۔جو شخص اسمبلی میں پہنچتا ہے اہلیت کے قابل ہوتا ہے وہ پہلے ایک حلف نامہ دیتا ہے ۔
آئین میں ترمیم کے ذریعے سے اس کو ختم کردینا چاہئے ۔ میں بلوچ عوام کا نمائندہ ہوں مجھے اس پر فخر ہے۔نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کل انتہائی غیر ذمہ دارانہ گفتگو کی ہے۔
بلوچستان کے مسئلے اور تنازع کو سمجھنا چاہئے ۔ جب بلوچستان میں آئینی ، معاشی اور معاشرتی حقوق سلب کردیئے گئے لوگ اس کے لئے جدوجہد کرنے نکلے تو پھر لوگ لاپتہ ہونا شروع ہوگئے۔ ٹارچرہونا شروع ہوئے قتل عام شروع ہوئی۔
اس کے رد عمل میں بلوچ نوجوانوں نے بھی ہتھیار اٹھا لئے ۔نگراں وزیراعظم کا رویہ اور سوچ انتہائی متعصبانہ ہے ۔الیکشن بالکل ملتوی نہیں ہونا چاہئے مگر صاف، شفاف اور پر امن ماحول میں ہونا چاہئے ۔
رہنما مسلم لیگ ن ، بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ جب آئین نے نا اہلی کی مدت نہیں بتائی ہے تو ہم نے یہ کیوں ڈالی۔یہ کورٹ کو کس نے اختیار دیا پاکستان کی عدالتیں قانون کے مطابق فیصلے کرنے کی پابند ہیں قانون بنانے کے لئے نہیں ہیں۔
اگر کسی چیز کی تین یا دو تعبیریں ممکن ہیں ایک جج کرتے ہیں ایک پارلیمنٹ کرتی ہے میری رائے میں وہ تعبیر مانی جائے گی۔