• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں، حزب اختلاف، صورتحال پر گرفت ہے، رشی سوناک

لوٹن ( شہزاد علی)برطانوی اپوزیشن نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے وارننگز نظراندازکرنے اور فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث سیلاب سے عوامی مشکلات بڑھیں، وزیراعظم سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں تاہم وزیراعظم رشی سوناک نے کہاہے کہ صورتحال پر گرفت ہے،ماحولیاتی ایجنسی کے اہلکارالرٹ ہیں،وزیراعظم کی ہدایت پر جونیئر وزیررابی مور نے نوٹنگھم کادورہ کیا اورکہاکہ متاثرہ گھروں کی حفاظت پر 5.2بلین خرچ کررہےہیں۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیراعظم رشی سوناک پر شدید بارشوں کے بعد ملک کے کچھ حصے زیر آب آنے اور سیلاب کے خطرات کے بارے میں وارننگز کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔ وزیر اعظم پر زور دیا گیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں تاہم وزیراعظم نے اصرار کیا ہے کہ ان کی حکومت کی صورتحال پر گرفت ہے۔ ان علاقوں میں مڈلینڈز اور جنوبی انگلینڈ کے کچھ حصے بشمول گلوسٹر شائر بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ حزب اختلاف کی بڑی جماعت لیبر پارٹی نے کوبرا طرز کے سیلاب سے لچکدار ٹاسک فورس کا مطالبہ کیا ہے تاکہ متاثرہ علاقوں کی حفاظت میں مدد کی جا سکے۔ خیال رہے کہ "کوبرا" کی اصطلاح برطانیہ کے لیے بڑے مضمرات والے واقعات کے دوران ایسے اجلاس کے لیے استعمال کی جاتی ہے جس میں حکومتی اداروں کی کارروائیوں کو مربوط کیا جاتا ہے۔ میڈیاکے مطابق انگلینڈ کے بڑے حصوں میں سیلابی پانی سے تباہ کن ہفتےکا اختتام ہوا ہے۔ دریائوں میں پانی کی سطح اپنی ریکارڈ اونچائی پر پہنچ گئی ہے، جس سے ملک کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کے لیے فنڈز کی فراہمی پر تلخ سیاسی تنازع پیدا ہوگیا ہے۔ حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ کنزرویٹو حکومت طویل عرصے سے سیلاب کے خطرے کو نظر انداز کر رہی ہے اور سیلاب کے پیش نظر درکار فنڈز مہیا نہیں کیے گئے جس کا نتیجہ شدید سیلاب کی تباہ کاریوں کی صورت میں عوام برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ ایک ہفتے میں کم از کم 1,000 املاک سیلاب میں ڈوب گئیں اور کچھ گاؤں سے رابطہ مکمل طور منقطع ہوا۔ نوٹنگھم شائر، شراپ شائر، گلوسٹر شائر اور ولٹ شائر کے حصے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ تاہم انگلینڈ میں انوائرمنٹل ایجنسی نےآب وہوا کو سیلاب کا ذمہ دارٹھہرایا۔اس نے سیلاب کے خطرے والے علاقوں کے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گیس، پانی اور بجلی کی سپلائی بند کر دیں، اوپر کی منزل پر اپنا سامان لے جائیں، خاندان، پالتو جانوروں اور کاروں کو محفوظ جگہ پر لے جائیں۔ درجہ حرارت گرنے کا امکان ہے، جو سیلاب کے بعد اپنے گھروں اور کاروبار کو صاف کرنے کی کوشش کرنے والوں کے لیے مزید مصائب کا باعث ہیں۔ لیبر پارٹی لیڈر سر کیر سٹارمر نے سیلاب کی روک تھام کے مقصد کو موزوں بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ لیبر نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے پہلے سے مختص بجٹ کو زیادہ سے زیادہ بامقصد طور پر استعمال کیا جائے _ ۔دوسری جانب وزیراعظم رشی سوناک نے تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماحولیاتی ایجنسی کے پاس ہر جگہ لوگ موجود ہیں، جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس کی فوری اہمیت کو بالکل تسلیم کرتے ہیں اور وہ مناسب اور فوری رسپانس دے رہے ہیں تاہم انہوں نے لبرل ڈیموکریٹس کی طرف سے سیلاب زدہ علاقوں کا خود دورہ کرنے کے مطالبے کو نظراندازکیا لیکن محکمہ ماحولیات کے جونیئروزیر رابی مور کو نوٹنگھم بھیجا ہے جہاں دریائے ٹرینٹ کے نزدیک بہت سی جگہوں کو خالی کرا لیا گیا۔ رابی مور نے کہا ہے کہ حکومت اس حوالے5.2بلین پونڈخرچ کر رہی ہے تاکہ متاثرہ گھروں کی بہتر حفاظت کی جا سکے ۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ مقامی حکام سیلاب کے اثرات کو مدنظر رکھ کر منصوبہ بندی کریں گے۔

یورپ سے سے مزید