اسلام آباد (رپورٹ :عاصم جاوید، ایوب ناصر) احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف فرد جرم عائد کر دی، ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا، توشہ خانہ ریفرنس میں نیب حکام 11 جنوری کو 12 گواہان پیش کرینگے، تحفے میں ملنے والی جیولری کا تخمینہ لگانے والے صہیب عباسی بطور وعدہ معاف گواہ پیش ہونگے، 20گواہان میں وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری، ڈپٹی ایم ایس، ڈپٹی قونصل جنرل دبئی بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب 190 ملین پاونڈز ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے کیلئے ملزمہ بشریٰ بی بی کو بھی نقول فراہم کر دی گئیں۔ عدالت نے 190 ملین پاونڈز ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ پر فرد جرم کیلئے 17جنوری کی تاریخ مقرر کر دی۔ احتساب عدالت نے 190 ملین پاونڈز ریفرنس میں اشتہاری قرار دئیے گئے چھ ملزمان کے اثاثہ جات بھی منجمد کرنے کا حکم بھی دیدیا۔ ادھر نیب نے 190 ملین پاونڈز کرپشن ریفرنس کے چھ اشتہاری ملزمان فرح گوگی ، مرزا شہزاد اکبر ، ضیا المصطفیٰ نسیم ، زلفی بخاری اور بحریہ ٹاون کے ملک ریاض اور احمد علی ریاض کی جائیدادوں ، بنک اکاونٹس اور گاڑیوں کی تفصیلات بھی عدالت میں جمع کرا دی ہیں۔ منگل کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ اور 190 ملین پاونڈز ریفرنسز کی سماعت کی۔ دوران سماعت بشریٰ بی بی اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بھی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاونڈز ریفرنس میں چالان کی نقول فراہم کیں جو بشری بی بی نے وصول کر لیں۔ ایک روز قبل بانی پی ٹی آئی کو ریفرنس کی نقول دی گئی تھیں۔ بعد ازاں عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں ملزمان عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کر دی۔ فرد جرم میں ملزمان پر قومی خزانے کو 1573 ملین روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے ۔ وزارت عظمیٰ کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو مختلف سربراہان مملکت کی جانب سے 108تحائف ملے جن میں سے 58 تحائف کم مالیت ظاہر کر کے رکھے گئے۔ ملزمان نے سعودی ولی عہد سے ملنے والا جیولری سیٹ بھی کم مالیت پر حاصل کیا۔ بشریٰ بی بی نے سعودی ولی عہد سے ملنے والا جیولری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا۔ ملزمان تحائف توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند تھے۔ رولز کے مطابق ہر تحفہ توشہ خانہ میں جمع کرانا ہوتا ہے۔ سعودیہ سے ملا تحفہ ملٹری سیکرٹری وزیراعظم نے 2020 میں رپورٹ کیا۔ گراف جیولری سیٹ کو رپورٹ کرنے کے بعد قانون کے مطابق جمع نہیں کرایا گیا۔ نیب نے تحقیقات میں پرائیویٹ مارکیٹ سے بھی تخمینہ لگوایا۔ تحقیقات میں ثابت ہوا کہ گراف جیولری سیٹ کی کم قیمت لگائی گئی۔ گراف جیولری گفٹ کی قیمت کا تخمینہ لگانے والے صہیب عباسی وعدہ معاف گواہ بن گئے اور بیان دیاکہ دباو میں آ کرگراف جیولری گفٹ کی کم قیمت لگائی ۔ صہیب عباسی کی خدمات نجی طور پر حاصل کی گئی تھیں۔