اوسلو ( پ ر ) بھارت کشمیریوں سے کیے گئے وعدے پورے کرے اور اقوام متحدہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عمل درامد کروائے۔بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے خطے میں امن کی فضا پیدا نہیں ہو سکتی دنیا دہرے معیارات ختم کرکے کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت دلانے کےلیے اپنا کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک کشمیر یورپ ناروے کے زیر اہتمام گزشتہ روز یوم حق خودارادیت کشمیر کے موقع پرحق خودارادیت سیمینار سے مقررین نے خطاب کرتے ہوے کیا ۔سیمینار کی صدارت تحریک کشمیر ناروے کے نومنتخب صدر شاہ حسین کاظمی نے کی جبکہ سیمینار سے تحریک کشمیر یورپ کے جنرل سیکرٹری میاں محمد طیب ناروے کے سنیر نائب صدر حاجی محمد افضال نائب صدر راجہ مقبول حسین جزل سیکرٹری حاجی محمد ناصر جوائنٹ سیکرٹری ملک حمزہ سلطان معاون پروگرام کمیٹی مظہر حسین معاون خصوصی صدر رفاقت علی انچارج پروگرام کمیٹی ظہیر علی شاہد جمیل ایڈیٹوریل فورم محمد صادق انچارج اردو میڈیا عاطف اسلم انچارج میڈیا ناہید اسلم انچارج آئی ٹی انعام الحق سیٹھی انچارج سوشل میڈیا نے خطاب کیا ۔سیکرٹری جنرل تحریک کشمیر یورپ میاں محمدطیب نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ 5جنوری کو ہر سال مقبوضہ کشمیر ،آزاد کشمیر اور پاکستان بھر کے علاوہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری یومِ حق خودارادیت کے طور پر مناتے ہیں اور اس موقع پر دنیا کے انسان دوست حلقوں کی توجہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور کشمیر پر اس کے نا جائز تسلط کی طرف دلانے کے لئے احتجاجی جلسے جلوس اور ریلیاں منعقد کی جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرواے اور کشمیریوں کو استصواب رائے کا موقع دیا جاے تاکہ وہ اپنی ازاد مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔ دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یومِ حقِ خود ارادیت اس عہد کی تجدید کے ساتھ منایا کہ کشمیر کی آزادی اور حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی یہ دن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کمیشن برائے بھارت وپاکستان کی طرف سے 5جنوری1949ء کو منظور کی جانے والی اُس قرارداد پر عملدرآمد کے مطالبات کے ساتھ منایا جاتا ہے جس میں اس مسئلے کو حقِ خودارادیت کے اصول کی بنا پر طے کرنے پر زور دیا گیا تھا مقررین نے کہا کہ بھارت گزشتہ 76برسوں سے اس حوالے سے ہٹ دھرمی برت رہا ہے اب تک ڈھائی لاکھ کشمیری بھارتی جبرو استبداد کا نشانہ بن کر شہید ہو چکے ہیں۔صرف گزشتہ برس کے دوران 214نہتے کشمیری سفاک بھارتی افواج کی بربریت کا نشانہ بن کر شہید ہوئے۔ مقررین نے کہا کہ ان شہادتوں کے علاوہ بھارتی حکومت پانچ اگست 2019ء سے کشمیریوں پر عرصۂ حیات تنگ کیے ہوئے ہے اور عالمی برادری خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے جبکہ دوسری طرف یوکرین میں روسی حملوں پر پورا مغرب سراپا احتجاج ہے ضروری ہے کہ مغربی ممالک کشمیر کے حوالے سے اپنی یہ دوغلی پالیسی ترک کریں اور بھارت کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دینے کا پابند بنائیں۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر بڑے مستند انداز میں پیش کرتا آیا ہے مگر کشمیریوں پر بڑھتے بھارتی مظالم کے پیش نظر اب اس مسئلے کے مستقل حل کیلئے بھارت پر زور ڈالنا ہوگا تاکہ مظلوم کشمیری بھی آزاد فضامیں سانس لے سکیں۔