• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرحد پر گزشتہ سال 40 لاکھ سے زائد غیرقانونی الیکٹرانک سگریٹس (VAPES) ضبط کئے گئے ہیں

لندن (پی اے) سرحد پر 40لاکھ سے زائد غیر قانونی الیکٹرانک سگریٹس (vapes) ضبط کئے گئے ہیں۔ گزشتہ سال سرحد پر پکڑے گئے غیر قانونی ویپس کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوا کیونکہ برطانوی حکام نوجوانوں میں وانپنگ کے استعمال میں اضافے کے درمیان بغیر لائسنس درآمدات کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ پچھلے 12مہینوں کے دوران تقریباً دس ٹن وزنی 4.5ملین سے زیادہ ویپس پکڑے گئے جو 2022کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہیں۔ یہ اعداد و شمار فریڈم آف انفارمیشن (ایف او آئی) کے تحت دی گئی درخواست کے بعد بی بی سی کو جاری کئے گئے۔ حکومت جلد ہی ویپ انڈسٹری کیلئے نئے قوانین کا اعلان کرنے والی ہے، جس میں ڈسپوزایبل ویپس پر ممکنہ پابندی بھی شامل ہے۔ وبائی مرض کے بعد سے ایک دفعہ استعمال کی مصنوعات کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ مٹھائیوں اور سافٹ ڈرنکس کے نام پر روشن پیکیجنگ اور ذائقوں کے ساتھ بچوں کی حفاظت کیلئے ان کی مارکیٹنگ کو محدود کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ فی الوقت بھی ان کو 18سال سے کم عمر افراد کو فروخت کرنا غیر قانونی ہے۔ ڈسپوز ایبل ای سگریٹ کی برطانیہ میں نیکوٹین کی سطح پر سخت پابندیاں ہیں، صرف 2ملی لیٹر مائع جس میں 20ملی گرام نیکوٹین فی ملی لیٹر شامل ہوتا ہے، تقریباً 500-600پف بخارات فراہم کرتے ہیں۔ تاہم چینی ساختہ ویپس، جس میں بہت زیادہ مقدار میں مائع ہوتا ہے اور اس سےہزاروں پف بنتے ہیں، برطانیہ میں وسیع پیمانے پر دستیاب ہیں۔ لندن کی آکسفورڈ اسٹریٹ پر 3500 پف پیش کرنے والے غیر قانونی ڈسپوزایبل ویپس کھلے عام فروخت ہو رہے ہیں۔ بی بی سی نیوز نے بھی آسانی سے برطانیہ میں مقیم دو آن لائن ریٹیلرز سے 4.5 ملی لیٹر مائع پر مشتمل دو ویپس خریدے۔ آن لائن ریٹیل ویپ کلب کے ڈین مارچنٹ نے کہا کہ یہ خوفناک ہے کہ وہ کتنے عام ہیں۔ لوگ اس سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ وہ مکمل استثنیٰ کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ ایف او آئی کی درخواست کے جواب میں بی بی سی کو جاری کئے گئے اعداد و شمار میں ہزار گنا اضافہ ظاہر ہوا ہے۔ بارڈر فورس نے 2021میں صرف 4430 ویپس ضبط کیں، جو 2022میں بڑھ کر 988064اور جنوری سے اکتوبر 2023 تک ان کی تعداد4537689 ویپس تک پہنچ گئی۔ قانونی ویپس کے برعکس، غیر قانونی ای سگریٹ میڈیسنز اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہوتے اور کوالٹی کنٹرول کے عمل سے نہیں گزرتے ہیں، اس لیے ان میں نقصان دہ کیمیکل ہو سکتے ہیں۔ پروڈکٹ کے قواعد کی خلاف ورزی کرنے کے لئے تیار ریٹیلرز 18سال سے کم عمر افراد کو فروخت کرنے کی پابندی پرمحتاط نہیں ہوسکتے ہیں۔ ہوم آفس کے ترجمان نے کہا کہ حکومت غیر قانونی مصنوعات اور نقصان دہ اشیا، جیسے غیر قانونی یا جعلی ویپس کی فروخت برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی فورس انٹیلی جنس کا اشتراک کرنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے اور غیر قانونی اشیاء کو نشانہ بنانے میں ایک مضبوط ٹریک ریکارڈ رکھتی ہے۔ زیادہ تر معاملات میں، بارڈر فورس مصنوعات کے حفاظتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر ویپس کو ضبط کرتی ہے حالانکہ یہ قانونی ویپس کے جعلی ورژن اور کھیپوں کو بھی ضبط کرتی ہے جو کسٹم کے طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہیں جبکہ بارڈر فورس بیرون ملک سے برطانیہ میں آنے والے ویپس کو روکنے کی ذمہ دار ہے، ایک بار جب وہ برطانیہ میں ہوں تو یہ ذمہ داری مقامی کونسلوں میں تجارتی معیار کی ٹیموں پر آتی ہے۔ گزشتہ اپریل میں حکومت نے غیر قانونی ویپس کے خلاف اور نابالغوں کو فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن کے لئے 3 ملین پاؤنڈز کا اعلان کیا۔ آپریشن جوزف کے تحت ٹریڈنگ اسٹینڈرڈز نے گزشتہ سال 2000 ریٹیل احاطے کا دورہ کرنے والے افسران کے ساتھ 10 لاکھ سے زیادہ ویپس ضبط کیں، جس کے دوران انہیں شواہد ملے کہ 500 نابالغوں کو فروخت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ دریں اثناء ویپ کلب نے اپنی تحقیق کی اور برطانیہ بھر کی 389 کونسلوں کو ایف او آئی کی درخواستیں بھیجیں، جس میں ٹریڈنگ اسٹینڈرڈز کے افسران سے پوچھا گیا کہ پچھلے پانچ برسوں میں کتنے ویپس ضبط کئے گئے ہیں۔152 جوابات میں سے دوروں کی کل تعداد 2020 کے بعد بڑھ کر پچھلے سال 1.5ملین سے زیادہ ہو گئی۔ مانچسٹر میں، جو کہ قانونی اور غیر قانونی ویپ تجارت کا مرکز ہے، ٹریڈنگ اسٹینڈرڈز نے 2023 میں 158000غیر قانونی ویپس ضبط کئے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں دس گنا زیادہ ہیں۔ 2022 میں کونسل اور پولیس نے آپریشن ولکن کا آغاز کیا، جو کہ جعلی اشیاء کے کاروبار کے خلاف کریک ڈاؤن تھا، جس سے متعدد غیر قانونی ویپس کے ساتھ ساتھ جعلی لگژری سامان، نسخے کی دوائیں اور نقدی بھی برآمد ہوئی۔ لندن بورو آف ہلنگڈن، جس میں ہیتھرو ہوائی اڈہ بھی شامل ہے، ویپ کے دوروں میں تیزی سے کمی دیکھی گئی۔ 2022میں 1.35ملین سے بڑھ کر اس نے گزشتہ سال 224000 ویپس ضبط کئے۔ کونسل نے کہا کہ ہوائی اڈے کے اردگرد نفاذ میں اضافہ درآمد کنندگان کو دوسرے راستے استعمال کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ دریں اثناء کینٹ کاؤنٹی کونسل نے بی بی سی کو بتایا کہ اس نے بارڈر فورس کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے دکانوں اور چینل کی بندرگاہوں سے 440000 سے زیادہ ویپس ضبط کئے ہیں۔ حکومت سے جلد ہی مارکیٹ کو سخت کرنے کے لئے نئے قواعد متعارف کرانے کی توقع ہے، جس میں ڈسپوزایبل ویپس پر مکمل پابندی سے لے کر خوردہ فروشوں کیلئے لائسنسنگ اسکیم اور ٹیکس تک ہوسکتا ہے ایک بار استعمال ہونے والی مصنوعات پر ٹیکس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ انہیں سگریٹ اور الکحل کی طرح سخت کنٹرول شدہ نظام کے ذریعے ڈالنے سے غیر قانونی درآمدات کو کم کرنے میں مدد ملے گی لیکن مسٹر مارچنٹ اور صنعت کے دیگر افراد کا کہنا ہے کہ ڈسپوزایبل پر پابندی غیر قانونی ویپس کی مانگ میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ تمباکو نوشی مخالف چیرٹی ایکشن آن سموکنگ اینڈ ہیلتھ کی چیف ایگزیکٹیو ڈیبورا آرنوٹ نے کہا کہ اگر ڈسپوزایبل ویپس پر پابندی لگائی جاتی ہے تو بارڈر فورس اور ایچ ایم ریونیو اور کسٹمز کو غیر قانونی ویپس کی درآمد کو روکنے کے لئے بہت بڑا کام کرنا پڑے گا۔

یورپ سے سے مزید