کوونٹری ( وقار ملک ) اوورسیز پاکستانیوں نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا پر ردعمل دیتے ہوئےکہا کہ اپنی سیاست اور ذاتی عناد کیلئے ملکی سلامتی داؤ پر لگانے والے معافی کے مستحق نہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ فیصلہ بروقت ہوتا تو شاید ملک اور عوام کا اتنا بڑا نقصان نہ ہوتا، انصاف میں تاخیر بھی ملک اور عوام کے ساتھ زیادتی ہے، کوئی بھی سیاسی رہنما یا کارکن قانون اور آئین سے بالاتر نہیں ۔ان خیالات کا اظہارپاکستان پیپلز پارٹی برسلز کے رہنما راجہ طاہر اورکونٹری سٹی کے حاجی مبارک خان نے کیا۔ ان شخصیات نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ذاتی عناد اور ملکی سلامتی کو داؤ پر لگایا،عدالتی فیصلے سے پاکستانی سیاست پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے،ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، نیلسن منڈیلا بننے والے نے جہاں نوجوان نسل کو تباہ کیا وہاں ملکی اداروں کی تضحیک کی، پاکستان کی افواج پر حملے کئے اور پاکستان کو دنیا بھرمیں تماشا بنایا ،نوجوان نسل اور اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان اور اداروں کے خلاف کیا ان کے ذہنوں میں نفرت کے بیج بو ئے جو ناقابل معافی ہے، دنیا کے کسی ملک میں اس قدر گندی زبان استعمال ہوتی ہے اور نہ ہی اس قدر نفرت کا اظہار ہوتا ہے، عمران خان وہ لیڈر ہے جو تباہی بھی کرتا ہے اور اپنے آپ کو سچا ایمان دار بھی کہتا ہے۔افسوس اس کے ماننے والے اس کی غلط بات پر بھی لبیک کہتے ہیں۔ان شخصیات نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ امریکہ ،یورپ کی مثال دینے والے عمران خان اور پی ٹی آئی کے کارکنان کو ایسی سزائیں دی جائیں جیسے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اس کے کارکنان کو مل رہی ہیں، جب تک پاکستان میں سزاؤں کا عمل شروع نہیں ہو گا اس وقت تک ملک سے بے حیائی،بد عنوانی ختم نہیں ہو سکتی، انھوں نے کہا کہ سائفر میں عمران خان کو کم از کم 25 سال سزا ملنی چاہئے تھی اور ہم اس سلسلے میں سپریم کورٹ سے اپیل بھی کریں گے۔