کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال کیا بانی پی ٹی آئی پر لیگی رہنماؤں کی تنقید جائزہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کا بچنا ممکن نہیں تھا لیکن یہ فیصلہ اس وقت نہیں سنایا جانا چاہئے تھا،قانون کے مطابق توشہ خانہ سے تحائف حاصل کیے جاسکتے ہیں مگر اسے بیچا نہیں جاسکتا، نواز شریف کو مبارکباد دوں گا کہ ان کی لیول پلیئنگ فیلڈ برابر ہوگئی،نواز شریف گیارہ کروڑ کے تحفے اور گھڑیاں، شاہد خاقان عباسی تیرہ کروڑ کے تحفے اور تیرہ گھڑیاں اور اسحاق ڈار بیڈ شیٹس تک لے گئے ہیں کیا ان کا حساب دیدیا گیا۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ یہ بات درست ہے عمران خان کی طرف سے کیسوں میں تاخیری حربے استعمال کیے گئے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ انہیں حق دفاع سے ہی محروم کردیا جائے، ایک طرف تاخیری حربے تھے تو دوسری طرف اتنی جلدی بھی نہیں ہونی چاہئے کہ لاڈلے کی آخری خواہش پوری کرنے کیلئے الیکشن سے پہلے سزا دے کر لیول پلیئنگ فیلڈ برابر کردی جائے۔