لندن ( نمائندہ جنگ ) سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ کے مرکزی رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ ن لیگ کو اکثریت ملنے پر اگر نواز شریف وزیراعظم نہ بنے تو یہ عوامی مینڈینٹ سے زیادتی ہوگی جسے عوام قبول نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے لندن اسکول آف اکنامکس میں پاکستان ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے زیراہتمام فیوچر آف پاکستان کانفرنس میں کیا۔ انھوں نے کانفرنس اور میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نواز شریف کی انتخابی مہم میں مومنٹم آچکا ہے، ن لیک ہی فاتح بن کر ابھرے گی، نواز شریف کی واپسی کے بعد پارٹی کی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ آئندہ وزیر اعظم نواز شریف ہوں گے، پی ٹی آئی کے بانی کے کیسوں کا تیزی سے فیصلہ سنائے جانے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پاکستان کی عدالتیں ماضی میں بھی تیزی سے فیصلے کرتی رہی ہیں، اب بھی کر رہی ہیں جوکہ بدقسمتی ہے، ن لیگ سے اختلاف کے سوال پر محمد زبیر نے معنی خیز انداز میں مسکرا کر کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ کانفرنس کے پہلے سیشن میں محمد زبیر، چیٹھم ہاؤس کی فیلو ڈاکٹر فرزانہ اور صحافی رضا رومی نے اظہار خیالات کیا۔ محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کی جلاوطنی کے سبب چارٹر آف ڈیموکریسی ان کی مجبوری تھی، تحریک عدم اعتماد سے پہلے پی ٹی آئی کو سیاست میں فوج کا کردار نظر نہیں آتا تھا، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا پاکستان میں ’’ایک آدمی‘‘ سے معاملات طے کرنا 60 کی دھائی سے آسان بنا اور پی ٹی آئی کی قیادت کو موجودہ حالات کا ادراک کرنا ہوگا، نئی حکومت کو معاشی، گورنس اور خارجہ پالیسی کے چیلنجز درپیش ہوں گے۔ سیشن میں اظہار خیال کرنے والے معروف صحافی رضا رومی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سیاست سے باہر رکھنے کیلئے مشترکہ کوششیں جاری ہیں، یہ طریقہ کار چند برس قبل نواز شریف کے ساتھ بھی اپنایا گیا تھا،لگتا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو سیاسی منظر سے دور رکھنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے،