لندن / کراچی (مرتضیٰ علی شاہ / نیوز ایجنسی) پاکستانی سپریم کورٹ کے ایک سینئر جج سے لندن میں پاکستان تحریک انصاف کے ایک گروپ نے بدتمیزی کی تاہم پارٹی نے واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے ۔
معزز جج کو تقریب کے موقع پر گالیاں دینے والوں نے ہل یونیورسٹی میں جج ہمایوں دلاور کو بھی ہراساں کیا تھا۔پیپلز پارٹی نے جج سے پی ٹی آئی کارکنان کی بدتمیزی کی مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سپریم کورٹ کے ایک جج کو ہفتے کے روز لندن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چند کارکنوں نے اس وقت زدوکوب کیا جب وہ لندن اسکول آف اکنامکس (ایل ایس ای) کے کیمپس سے خطاب کے بعد باہر جا رہے تھے۔
تقریباً ایک درجن کے قریب پی ٹی آئی کارکن ایل ایس ای پہنچے تھے جب ایک واٹس ایپ گروپ میں کارکنوں سے تقریب میں شرکت اور جج سے سوالات کرنے کی اپیل کی گئی۔
سینئر جج کو گالیاں دینے والوں میں سے کچھ وہی پی ٹی آئی کے کارکن ہیں جنہوں نے عمران خان کو سزا سنانے پر ہل یونیورسٹی میں جج ہمایوں دلاور کا پیچھا کیا تھا۔
ہفتہ کی شام سپریم کورٹ کے سینئر جج نے طلباء سے پاکستان میں آئین کے کردار اور انصاف کی ریاست کے بارے میں بات کی اور سوالات بھی کئے۔
کانفرنس ہال کے اندر کوئی گڑبڑ نہیں ہوئی لیکن معزز جج کے احاطے سے نکلتے ہی افراتفری شروع ہوگئی۔
پی ٹی آئی کے کارکن جج کے پاس پہنچے اور ان سے پاکستانی سیاست کے بارے میں سوالات کرنے کی کوشش کی۔ جج نے بولنے سے انکار کیا تو کارکنوں نے پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگانا شروع کردیئے۔
ایک کارکن جج کے قریب آیا اور اس سے پوچھا کہ عدلیہ رینکنگ میں نیچے کیوں ہے اور انصاف کیوں نہیں دیا جا رہا۔
اجلاس کے منتظمین معزز جج کو گاڑی تک لے گئے اور انہیں گاڑی کے اندر لے گئے تاکہ جج لندن ہائی کورٹ کے بالکل باہر سڑک سے نکل جائیں۔
فوٹیج میں طلباء کو جج کے لیے گاڑی روکنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ اس دوران پی ٹی آئی کے کارکنان جج کے پیچھے لگے اور نعرے لگاتے رہے۔
منتظمین نے پی ٹی آئی کے مظاہرین سے پرسکون رہنے کی اپیل کی جنہوں نے مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ پنڈال میں شرکت کی تھی۔ ان میں سے کچھ ایون فیلڈ فلیٹس کے باہر باقاعدگی سے احتجاج کرتے رہے ہیں، جب نواز شریف لندن میں تھے۔
پی ٹی آئی کے یوکے چیپٹر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملوث افراد پارٹی کی نمائندگی نہیں کرتے تھے۔
پی ٹی آئی برطانیہ معزز جج کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی شدید مذمت کرتی ہے۔
پارٹی کے یوکے چیپٹر جہانزیب خان نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ کیا وہ پی ٹی آئی کی نمائندگی نہیں کرتے اور نہ ہی پی ٹی آئی یو کے ایسے کسی رویے کی تائید کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات ہمارے علم میں آئی ہے کہ کچھ بدنام افراد ہیں جنہیں لندن میں ن لیگ کے ہمدرد صحافیوں کی طرف سے اکثر پی ٹی آئی کے حامی کہا جاتا ہے۔
یہ صحافی جان بوجھ کر حالات کو ترتیب دیتے ہیں جس میں یہ افراد شامل ہوتے ہیں تاکہ ہنگامہ برپا کیا جا سکے جب بھی پاکستان کا کوئی بھی سرکاری اہلکار لندن کا دورہ کرتا ہے۔