گریٹر مانچسٹر ، بولٹن (ابرار حسین) مسلم کانفرنس برطانیہ کے سابق صدر چوہدری بشیر رٹوی نے کہا ہے کہ 5 فروری کے دن پاکستانی قوم اہل کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دنیا کے ہر انصاف پسند شخص کو اس مسئلہ کی طرف متوجہ کرتی ہے کہ جب تک کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم نہیں کیا جاتا تحریک آزادی کی راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کا لہو عالمی ضمیر پر بوجھ بنا رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں مانچسٹر میں یوم یکجہتی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا بیرون ملک آباد پاکستانی اور کشمیری مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے جس طرح جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اس سے بھارت کی نام نہاد جمہوریت اور سیکولرازم کو بے نقاب کرنے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا آج کشمیریوں کو تمام تر سیاسی اور نظریاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر صرف آزادی وطن کی بات کرنی چاہئے اور وقت آگیا ہے کہ دنیا بھر کے آزادی پسند ممالک ادارے اور تنظیمیں کشمیریوں کی حالت زار پر توجہ دیں اور بھارت کو ظلم و جبر اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے روکنے کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔ انہوں نے کہا جنوبی ایشیا کے خطے میں امن کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کا حل نہیں نکالا جاتا۔ کشمیری رہنما ماجد نذیر نے کہا بھارت ہماری امن پالیسی کو کمزوری نہ سمجھے پاکستان اور کشمیر ایک دوسرے کا لازمی حصہ ہیں۔ مسئلہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہے جس پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ انہوں نےکہا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں مصروف ہے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے تاریخ کے بدترین مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اس پر عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کشمیریوں کو آپس میں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ بھارت کویہ پیغام دیا جائے کہ کشمیر کی آزادی کیلئے نہ صرف ہماری صفوں میں اتحاد ہے بلکہ دنیا کے کسی بھی خطے میں بسنے والا کشمیری اپنے وطن کی آزادی کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرے گا۔ مسلم کانفرنس کے رہنما عدیل چوہدری نے کہا کہ پاکستان اس وقت اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے دشمن سرحدوں پر تاک لگائے بیٹھا ہے۔ ملک کو اس وقت اتحاد و یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کو اس حقیقت کا ادراک کرنا ہوگا کہ وہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کبھی کمزور نہیں کر سکتا بلکہ یہ بات پتھر پر لکیر کی طرح ہے کہ جب تک کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں دیا جاتا جنوبی ایشیا میں کبھی امن قائم نہیں ہوگا اورکشمیری اپنے خون کے آخری قطرہ تک آزادی کے حصول کیلئے لڑتے رہیں گے۔ ڈاکٹر غلام سرور اشرف نے کہاکہ بھارت کو چاہئے کہ وہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت دے تاکہ عالمی برادری حقائق معلوم کرسکے، ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔ آزادی کے حصول تک کشمیری عوام اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جسے کسی بھی صورت میں دبایا نہیں جا سکتا۔ تقریب سے منشا خان اور چوہدری محمد یوسف نے بھی خطاب کیا۔