کراچی (نیوز ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ انہوں نے صیہونی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ کے شہر رفح سے فلسطینیوں کو بےدخل کرنے کا منصوبہ پیش کریں، انہوں نے علاقے میں موجود حماس کی بٹالین کو شکست دینے کا بھی کہا ہے، اسرائیلی اسنائپرز نے خان یونس میں نصیر اسپتال کے باہر طبی عملے سمیت 21فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے جبکہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران بمباری اور گولہ باری میں مزید107فلسطینی شہید اور142زخمی ہوچکے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو ضرورت سے زیادہ اور حد سے تجاوز ردعمل قرار دیا ہے، وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران بائیڈن نے کہا کہ وہ اب بھی غزہ میں پائیدار جنگ بندی تک پہنچنے کے لئے سخت دباؤ ڈال رہے ہیں، اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس کا کہنا ہے کہ غزہ کی 23لاکھ کی آبادی میں سے نصف "اب رفح میں پھنس کر رہ گئی ہے جہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے ، انہوں نے خبردار کیا کہ بے گھر ہونے والوں کے پاس کوئی گھر ہے اور نہ ہی کوئی امید ہے، غزہ میں مقیم انسانی حقوق کے گروپ المیزان سینٹر نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو رفح پر متوقع اسرائیلی حملے کو روکنے کے لئے تیزی سے متحرک ہونا چاہیے، جہاں 10لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینیوں کیلئے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے، گروپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ وہ کئی ماہ سے خبردار کررہے تھے کہ غزہ سے فلسطینیوں کے انخلا کے اسرائیلی احکامات انہیں مصر کی سرحد کے قریب دھکیلنے کا بہانہ ہے ، اب وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے ، عالمی برادری کو رفح پر زمینی حملے کو روکنے کیلئے ابھی کارروائی کرنی چاہیے۔