اسلام آباد( رانا غلام قادر ) حسب توقع آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے ممبران قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن سے نو ٹیفیکیشن جا ری ہونے سے پہلے ہی اڑان بھر نا شروع کردی ہے۔
قومی اسمبلی سے آزاد امیدوار کی حیثیت میں منتخب راجہ خرم نواز، بیرسٹر عقیل ملک، میاں محمد خان بگٹی، سردار شمشیر مزاری نے بھی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا، (ن) لیگ نے دعویٰ کیا ہے کہ حلقہ این اے 146 سے منتخب ہونے والے آزاد امیدوار پیر ظہور حسین قریشی بھی مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے۔ جبکہ سات آزاد امیدواروں نے پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے۔
سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 3 جیکب آباد سے منتخب ہونے والے آزاد رکن ممتاز جکھرانی نے پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے۔ آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے دو ممبران قومی اسمبلی نے اپنی منزل مسلم لیگ ن کو بنایا ہے۔
اسلام آباد کے حلقہ این اے 48 سے منتخب آ زاد رکن اسمبلی راجہ خرم نواز ن لیگ میں شامل ہوگئے ہیں جسکا اعلان انہوں نے اپنے ویڈیو بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حمایت سے انتخابات جیتا،تمام دوستوں سے مشاورت کے بعد ن لیگ میں شمو لیت کا فیصلہ کیا۔ راجہ خرم نواز نے مصطفی ٰ نوا زکھو کھر اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سید محمد علی بخاری کو شکست دی ہے۔
2018 کے الیکشن میں وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور چیئر مین مجلس قائمہ بر ائے داخلہ تھے۔ حلقہ این اے 54 ٹیکسلاسے کامیاب آزاد امیدوار بیرسٹر عقیل ملک نے بھی مسلم لیگ میں غیر مشروط شمولیت کا اعلان کیاہے۔ اپنے وڈیو بیان میں عقیل ملک نے کہا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے نتیجے میں یہ حلقہ خالی چھوڑا گیا تھا جس کی وجہ سے یہاں میں نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا۔
انہوں نے کہا ہےکہ میں کل بھی مسلم لیگی تھا آج بھی مسلم لیگی ہوں، میں نے حلقے کے عوام کے جذبات دیکھتے ہوئے الیکشن میں حصہ لیا، الیکشن کے بعد میری مسلم لیگ میں شمولیت کی کوئی شرط نہیں تھی۔
یاد رہے کہ عقیل ملک نے این اے 54 میں چوہدری نثار اورغلام سرور کو شکست دی ہے۔ مسلم لیگ ن نے استحکام پا کستان پا رٹی کیساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت یہ نشست غلام سر ور خان کیلئے خا لی چھو ڑ دی تھی۔ ان کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور انہوں نے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر بطور احتجاج آ زاد حیثیت سے ا لیکشن لڑا جس میں وہ کا میاب رہے۔
اگلے دو تین دنوں میںآ زاد امیدواروں کی شمولیت کی مزید خبریں ملیں گی کیونکہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی کوشش ہے کہ ان کا سکور مزید بہتر ہو جا ئے جسکے نتیجے میں مخصوص نشستوں کا کوٹہ بڑھ جا ئے گا۔
وہ تمام آزاد ممبران اسمبلی جو پی ٹی آئی کی حمایت کے بغیر منتخب ہوئے ہیں انکی منزل مسلم لیگ (ن) ہے یا پیپلز پارٹی تاہم پنجاب سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی و صو بائی اسمبلی کا زیادہ رجحان مسلم لیگ ن کی طرف ہے۔ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کو بچانے کیلئے مجلس وحدت مسلمین یا اپنی پسند کی کسی دوسری جماعت کا حصہ بننا پڑیگا۔