کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ ووٹ کو عزت دینے کی بات کرنے والے ووٹ کی عزت تار تار کررہے ہیں، ن لیگ کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف قطعی طور پر مایوس نہیں ہیں، اکثریت ہمارے پاس ہے ہمارا حق بنتا ہے کہ وزیراعظم ہمارا ہو نواز شریف سے ملا تو وہ پرامید تھے کہ حکومت بنالیں گے، نواز شریف کا جذبہ دیکھ کر میرا اعتماد بھی بحال ہوا، ہم سے کوئی کمی رہ گئی ہے تو وہ ہم حکومت میں آکر عوام کی خدمت اور ریلیف دے کر پوری کریں گے، ہمیں احساس ہے کہ کہیں نہ کہیں کوئی کوتاہی ہوئی ہے، پی ٹی آئی کی عادت ہے وہ ہر الیکشن پر ایشو بناتی ہے، پی ٹی آئی والے خیبرپختونخوا میں 80فیصد جیت گئے تو وہاں الیکشن شفاف ہیں، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اس وقت اقتدار کوئی اہم چیز نہیں ہے چیلنجز بہت ہیں، چیلنجز اتنے زیادہ ہیں کہ آپ اقتدار سے باہر رہیں تو بہتر ہوگا،اقتدار میں رہ کر لوگوں کی امیدوں پر پورا اترنا مشکل ہے، ایسے حالات نہیں ہیں کہ کوئی ایک جماعت ملک کو مسائل سے نکال لے، تمام اکائیوں نے مل کر پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کی کوشش کرنا ہوگی۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ المیہ ہے کہ سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت کو پارٹی تسلیم ہی نہیں کیا جارہا، پاکستان تحریک انصاف آئینی و قانونی طور پر موجود ہے اس پر کبھی کسی نے پابندی نہیں لگائی، الیکشن کمیشن کسی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگاسکتا، ہم پی ٹی آئی ہی کے رکن ہیں ہمارے کاغذات نامزدگی پر پی ٹی آئی ہی لکھا تھا، ہم نے نظریاتی کے ساتھ اتحاد کیا تو انہیں اٹھالیا گیا تھا، ان سے پریس کانفرنس کروا کے الٹا ہم پر پرچے درج کروانے کی باتیں ہورہی تھیں۔ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ آپ نے ہاتھ پیر باندھ کر ایک شخص کو میدان جنگ میں اتار دیا، مخالفین زرہ بکتر نیزے بندوقیں لے کر آئے پھر بھی چاروں شانے چت ہوگئے، یہ پہلا الیکشن ہے جس میں ووٹر خود امیدوار اور انتخابی نشان کو ڈھونڈ رہے تھے، پاکستانی عوام نے جس طرح شعوری طور پر اپنے امیدواروں کو ووٹ دیا اس کی مثال دنیا کی تاریخ میں نہیں ملی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ وسیم قادر کے علاوہ سب کے سب ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، وسیم قادر اغوا ہوئے اور ان کی گراری گھمادی گئی، وسیم قادر نے اگر پیسے لیے تو اغوا کر کے ہی پیسے لیے جاتے ہیں، ان کے مخالف روحیل اصغر شریف خاندان کے فیملی ممبر ہیں، بدقسمتی ہے کہ دو پارٹیوں نے ملک کو لوٹا وہی پیسہ اب لگارہے ہیں، الیکشن میں ہماری پچاس سیٹیں چوری کی گئی ہیں، پہلے یہ صرف دولت لوٹتے تھے اب ہمارا مینڈیٹ بھی لوٹ رہے ہیں،ووٹ کو عزت دینے کی بات کرنے والے ووٹ کی عزت تار تار کررہے ہیں۔ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ایک جماعت کے لیڈر کو تاجپوشی کیلئے لایا گیا اب دو جماعتوں کے درمیان بٹوارہ ہورہا ہے، جس کے پاس عددی برتری ہو اس کو حکومت بنانے کیلئے مدعو کیا جاتا ہے، پی ٹی آئی تنہا حکومت بناسکتی ہے ہمیں کسی بیساکھی کی ضرورت نہیں ہے، بدقسمتی سے ہمارا اتحادی حکومت کا تجربہ کامیاب نہیں رہا، میرے مدمقابل نے بردباری دکھائی اور شکست کو تسلیم کیا، پوری دنیا میں کہا جارہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی، ریٹرننگ افسران پر قبضہ کر کے انہیں مارا پیٹا گیا پھر من پسند نتائج حاصل کیے گئے، پاور پالیٹکس پر نہیں عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں، اگر یہ نوبت آئی تو اپوزیشن میں رہ کر عوام کی خدمت بہتر طریقے سے کریں گے،ہم لوٹ مار کر باہر جانے والے نہیں ہیں، ان کا وطیرہ یہی ہے کہ آتے ہیں طاقت حاصل کرتے ہیں ملک کو لوٹتے ہیں پھر واپس باہر چلے جاتے ہیں۔ ن لیگ کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف قطعی طور پر مایوس نہیں ہیں، نواز شریف سے ملا تو وہ پرامید تھے کہ حکومت بنالیں گے، نواز شریف کا جذبہ دیکھ کر میرا اعتماد بھی بحال ہوا، ہم سے کوئی کمی رہ گئی ہے تو وہ ہم حکومت میں آکر عوام کی خدمت اور ریلیف دے کر پوری کریں گے، ہمیں احساس ہے کہ کہیں نہ کہیں کوئی کوتاہی ہوئی ہے، پی ٹی آئی کی عادت ہے وہ ہر الیکشن پر ایشو بناتی ہے، پی ٹی آئی والے خیبرپختونخوا میں 80فیصد جیت گئے تو وہاں الیکشن شفاف ہیں، پیپلز پارٹی کو بھی الیکشن کے نتائج قبول ہیں، پنجاب میں ن لیگ کو تھوڑی برتری مل گئی تو اس پر دھاندلی کا شور مچ گیا۔