لاہور(خبرنگار) لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی میں کروڑوں کی مالی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ۔ انٹرمیڈیٹ کی 2سال کی فیسوں میں کلرکوں نے افسروں کی مبینہ ملی بھگت سے خورد برد کیا ، یونیورسٹی کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں فیسوں کی مد میں 3 کروڑ 12 لاکھ کی کرپشن کی گئی ہے۔ آڈٹ رپورٹ 2021 تا 2022 کے مطابق داخلہ فیسوں کو طالبات سے جعلی چالان فارموں پر جمع کیاگیا ، 2 سال کی تحقیقات کے دوران فیسوں کی مد میں جمع ہونے والی رقم اور چالان فارموں کو طلب کیا گیا لیکن یونیورسٹی اور کالج سکیشن کی خزانہ دار کسی بھی طرح کا چالان فارم فراہم کرنے میں ناکام رہے ، قائم مقام وائس چانسلر نے انہی افراد پر مشتمل انکوائری کمیٹی بنائی رپورٹ کو سنڈیکیٹ کے اجلاس سے منظوری کے لیے پیش کردیا گیا ، سنڈیکیٹ ممبران سے اختیارات لے کر انکوائری کمیٹی کو دینے کا منصوبہ تیار ہے تاکہ کرپشن کے معاملے کو ختم کیا جا سکے ، یونیورسٹی کے ترجمان نے بتایا کہ آج سنڈیکیٹ اجلاس میں اس بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔