• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرکز میں حکومت کون بنائے گا؟ ہمیں وفاق نہیں پنجاب پر فوکس کرنا چاہئے، ن لیگ کی نواز شریف کو تجویز، اپوزیشن میں بیٹھیں گے، پی ٹی آئی کا اعلان

لاہور، اسلام آباد، سیالکوٹ (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ) حکومت سازی کیلئے مختلف جماعتوں میں مذاکرات جاری ہیں تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ مرکز میں حکومت کون بنائیگا؟ 

نواز شریف کی زیر صدارت ن لیگ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ شرکا نے نواز شریف کو تجویز دی کہ ہمیں وفاق نہیں پنجاب پر فوکس کرنا چاہئے۔

 نواز شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت بنانے کیلئے کسی اتحادی جماعت کی غیر اصولی بات کو نہیں ماننا چاہئے۔

احسن اقبال نے کہا مرکز میں حکومت بنا کر ملک کو مستحکم بنائینگے، سعد رفیق نے کہا وفاق میں حکومت کی تشکیل پارلیمان میں موجود تمام جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے ، کانٹوں کا تاج اپنے سر سجانے کا شوق نہیں، جبکہ اسحق ڈار نے کہا پنجاب میں باآسانی حکومت بناسکتے ہیں۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے اعلان کیا ہے کہ وہ وفاق اور پنجاب میں اپوزیشن میں بیٹھے گی، پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر مرکز اور پنجاب میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

رؤف حسن کا کہنا ہے کہ دھاندلی ہمیشہ ہوتی ہے لیکن اس وقت دھاندلا ہوا ، ہم سے 85 سیٹیں چھینی گئیں۔ دھاندلی پر PTI کا وائٹ پیپر آگیا۔

جبکہ مریم اورنگزیب اورعطا تارڑ نے کہا ہے کہ فارم 45  کے حوالے سے میڈیا پر جھوٹا بیانیہ چلایا جا رہا ہے ، الیکشن پر وائٹ پیپر قوم کے سامنے رکھیں گے، جمہوریت کوڈی ریل کرنے کی کوشش کی گئی، بانی پی ٹی آئی کا امریکا کو انتخابات میں مداخلت کی دعوت دینا ملکی خودمختاری کیخلاف ہے، یہ سیاسی دہشت گردوں کا گروہ ہے جو ملک دشمنی کر رہا ہے، یہ 9 مئی کو نامکمل رہ جانے والی سازش کو مکمل کرنا چاہتے۔

دوسری جانب حکومت سازی کے معاملے پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کوآرڈی نیشن کمیٹیوں کا آج ہونے والا اجلاس ملتوی ہوگیا۔ اب یہ کل ہوگا۔ 

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔نواز شریف کی قیادت میں لیگی اجلاس کے شرکا کی رائے دی کہ ہمیں وفاقی حکومت نہیں لینی چاہیے، پنجاب پر فوکس کرنا چاہیے، ذرائع کے مطابق اجلاس میں شہباز شریف، مریم نواز، اسحاق ڈار، مریم اورنگزیب، سعدرفیق شریک ہوئے، اسکے علاوہ اعظم نذیرتارڑ، ایازصادق، احسن اقبال، رانا تنویر، سلمان شہباز اور ملک احمدخان بھی شریک تھے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ شرکا نے نواز شریف کو تجویز دی کہ ہمیں وفاقی حکومت نہیں لینی چاہیے، پنجاب میں ن لیگ اور آزاد اراکین کے ساتھ مل کر آسانی سے حکومت بنا سکتی ہے۔ 

ذرائع نے بتایاکہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ن لیگ کی پنجاب میں آزاد اراکین کو ساتھ ملا کر تعداد 154 ہوگئی ہے۔شرکا نے مزید کہا کہ ہمیں صرف پنجاب پر فوکس کرناچاہیے۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کا کہنا تھاکہ وفاقی حکومت بنانے کیلئے کسی اتحادی جماعت کی غیراصولی بات کونہیں ماننا چاہیے۔

ذرائع نے بتایا کہ کچھ شرکا کی رائے تھی کہ وفاقی حکومت لینے کا صرف ایک مقصد ہے کہ ملک معاشی بحران کا شکار ہے، ریاست کو بچانےکی ضرورت ہے۔ 

علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطا اللّٰہ تارڑ نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے بھی انتخابی عمل کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کو متنازع بنا کر جمہوریت کوڈی ریل کرنے کی کوشش کی۔

 پی ٹی آئی نے خیبر پختوانخوا میں جو اربوں کمایا اس سے 100ارب لگا کر ایک سیل بنایا گیا جس سے ڈیجیٹل دہشت گردی کی گئی، بیرونی طاقتوں کی مدد سے منصوبہ تیار کیا گیا، سینکڑوں کی تعداد میں جعلی فارم 45 تیار کئے گئے جو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ اور میڈیا کو جاری کئے گئے اور اسکے ذریعے انتخابات کو متنازعہ بنانے اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی گئی، پی ٹی آئی والے الیکشن کمیشن میں اعتراضات کیلئے تصدیق شدہ فارم 45 جمع کرانے کی بجائے ٹی وی اسکرینز کے شارٹس جمع کرا رہے ہیں ، خیبر پختونخوا  میں کوڑے دانوں سے شیر کے نشان والے بیلٹ پیپرز کوڑے دانوں سے مل رہے ہیں جنہیں ہم الیکشن کمیشن میں جمع کر رہے ہیں۔ 

مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن والے دن دیکھا جائے تو کسی صوبے میں کسی جماعت نے کوئی اعتراض نہیں اٹھایا، الیکشن کے عمل پر کوئی سوالیہ نشان نہیں تھا، پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ابھی گنتی کا عمل شروع ہی تھا کہ پی ٹی آئی والوں کی طرف سے پہلے ہی مارکیٹ میں فارم 45 فلوٹ کر دیا گیا، اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیا گیا اور میڈیا کو بھی جاری کیا گیا جنہیں ٹی وی اسکرینز پر چلایا گیا ، ٹی وی اسکرینز پر وہ فارم 45چلے جو پی ٹی آئی کی طرف سے فیڈ کئے گئے حالانکہ اس وقت فارم 45مرتب ہو رہے تھے۔ انتخابی عمل کے حوالے سے ہم بھی وائٹ پیپر تیار کر رہے ہیں جو جاری کرینگے۔

ن لیگ کے سرکردہ رہنما سعد رفیق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں کسی کو قطعی اکثریت حاصل نہیں، وفاقی حکومت کی تشکیل ن لیگ کی نہیں پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد اراکین پہل کریں پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر مرکزی حکومت بنا لیں ہم مبارکباد پیش کریں گے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کو کانٹوں کا یہ تاج اپنے سر پر سجانے کا کوئی شوق نہیں۔ 

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران کی ہدایت پر مرکز اور پنجاب میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کرکے جمہوریت پر حملہ کیا گیا، ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا۔ انتخابات میں ہماری 179 نشستیں ہونی چاہئیں تھیں 85 نشستیں چھینی گئیں۔ یہ بات پی ٹی آئی رہنماؤں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

ادھر اسلام آباد میں تحریک انصاف اور قومی وطن پارٹی کے رہنماؤں کی ملاقات ہوئی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر قومی وطن پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی، چاہتے ہیں ملک میں ہم آہنگی اور مفاہمت ہو۔ انہوں نے کہا کہ فارم 45 ثبوت ہیں ہمارے امیدوارجیتے ہیں مگر فارم 47 میں نتائج تبدیل کیےگئے، مولانا فضل الرحمان، جماعت اسلامی نے بھی احتجاج کا اعلان کیا ہے، ہر پانچ سال بعد الیکشن ہوتے ہیں اور متنازع ہوجاتے ہیں، انتخابات کا مقصد فوت ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ ہم بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر سیاسی جماعتوں سے رابطے کررہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید