کراچی(نیوزڈیسک) ماہرین فلکیات نے سورج سے 500 ٹریلین گنا زیادہ روشن ’کواسر‘ دریافت کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کائنات میں سب سے زیادہ روشن اور سب سے زیادہ طاقتور جگہ ہوسکتی ہے۔جریدے نیچر آسٹرونومی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق،کہا جاتا ہے کہ اس کو طاقت دینے والا بڑا بلیک ہول سورج کی کمیت سے 17 سے 19 ارب گنا کے درمیان ہے اور اب تک کی دیکھی گئی سب سے تیز رفتار سے بڑھ رہا ہے۔کواسرفعال کہکشاؤں کے روشن مرکزی حصہ ہیں ، جن میں وسیع پیمانے پربلیک ہولز ہوتے ہیں جو مادے کی بڑی مقدارکو نگل رہے ہیں۔آسٹریلیا کی زیرقیادت ٹیم کے دریافت کردہ ریکارڈ توڑ کواسر ایک دن میں سورج کے برابر مادہ نگل رہا ہے کیونکہ یہ گیس کی بڑی مقدار کو کھینچتا ہے۔اس کے بلیک ہول کے گرد گھومنے والی گیس کی ڈسک کو کائناتی سمندری طوفان سے تشبیہ دی گئی ہے ، جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی توانائی خارج ہوتی ہے جو سورج سے 500ٹریلین گنا زیادہ روشن ہے۔ آسٹریلوی نیشنل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے مرکزی مصنف کرسچن وولف نے کہا کہ یہ کواسر کائنات میں سب سے زیادہ طاقتور جگہ ہے جسے ہم جانتے ہیں۔1980 میں جب پہلی بار دیکھا گیا تو اسے ایک ستارہ سمجھا جاتا تھا، لیکن آسٹریلیا اور چلی کے صحرائے اتاکاما میں مشاہدات کے بعد اسے گزشتہ سال کواسار کے طور پر دوبارہ درجہ بندی کر دیا گیا تھا۔یورپی سدرن آبزرویٹری(ای ایس اے) کے مطابق، ماہرین فلکیات اب سمجھتے ہیں کہ ایک دن میں ایک سورج کے حساب سے یہ ایک سال میں تقریباً 370 سورجوں کے برابر مادہ نگل رہا ہے۔