• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بطور چیئرمین پی ٹی آئی نامزدگی میرا نام قبل از وقت سامنے آگیا، بیرسٹر علی ظفر


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نامزد پارٹی چیئرمین سینیٹر علی ظفر نے چیئرمین بننے پر ہچکچاہٹ کا اظہار کیا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں بات چیت کے دوران تحریک انصاف کے بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ بطور چیئرمین پی ٹی آئی اُن کی نامزدگی اعزاز کی بات ہے، مگر اُن کا نام قبل از وقت سامنے آگیا۔ اس پر مشاورت کریں گے، ہوسکتا ہے اس فیصلے پر نظرِ ثانی کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر انہوں نے چیئرمین بننے سے معذرت کی تو گوہر خان ہی پارٹی چیئرمین شپ کے امیدوار ہوں گے۔

علی ظفر نے کہا کہ موجودہ صورتحال اور پی ٹی آئی کے مقدمات کے تناظر میں ان کا ضمیر یہ کہتا ہے کہ توجہ مقدمات پر رکھی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میں نے پارٹی کی ایڈمنسٹریشن بھی سنبھال لی تو مقدمات پر توجہ نہیں دے سکیں گے۔

سینیٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ ابھی تک آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھا گیا ہے، عوام کی خوشحالی اور گڈ گورننس کےلیے عالمی مالیاتی ادارے کی انگیج منٹ کی سپورٹ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا اعلان انتخابی دھاندلی کے آڈٹ سے ہے، ہم انتخابی دھاندلی پر آڈٹ کا کہہ رہے ہیں، جو جوڈیشری سے کرایا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ اگرخط لکھاجاتا ہے، اس کا مفہوم کیا ہے، اس کے بعد اس پر بات ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین شپ کیلئے میری نامزدگی کی بات بہت پہلے باہر آگئی ہے، اس معاملے پر ابھی ہم مشاورت کریں گے، دیکھیں گے کیا ہوتا ہے۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ گوہر علی چیئرمین کا بہت ٹھیک کردار ادا کر رہے تھے، انہیں ہی ہونا چاہیے، ہوسکتا ہے چیئرمین کے نام کے معاملے پر نظر ثانی ہو۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے میرا نام دیا ہے، لیکن ابھی اس پر مشاورت کرنی ہے، میری پی ٹی آئی کیسز میں بھی مصروفیات ہیں، چیئرمین کیلئے بڑا وقت درکار ہوتا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جتنے سیاسی فیصلے ہوتے ہیں اس میں میری کسی نہ کسی طرح رائے شامل ہوتی ہے، اگر میں ایڈمنسٹریشن کی طرف چلا گیا تو نازک معاملات پر غور و فکر نہیں کرسکوں گا۔

قومی خبریں سے مزید