برلن(نیوزڈیسک)جرمن کمپنیوں نے چین کے ساتھ کام جاری رکھنے کی خواہش کااظہار کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق جرمنی کی کار ساز کمپنی مرسڈیز بینز کے سی ای او اولا کیلی نیئس نے یورپی یونین کو خبردار کیا ہے کہ چین کے خلاف تحفظ پسندی میں اضافے کا کوئی بھی قدم یورپ جیسے اقتصادی خطے کے لیے تباہ کن ہوگا۔خبررساں اداروں کے مطابق کیلی نیئس کی بات جرمن کمپنیوں کے موقف کی تائید کرتی ہے۔جرمن کمپنیوں کاکہنا ہے کہ جرمن حکومت کواقتصادی ترقی کے لئے ملکی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی اور تعاون کرنا چاہئے۔ چین میں جرمن چیمبر آف کامرس نے جنوری کے شروع میں ایک سروے جاری کیا تھا جس کے مطابق 78 فیصد جرمن کمپنیوں نے توقع ظاہر کی تھی اگلے 5 سال چین میں ان کی صنعت مسلسل ترقی کرے گی۔سروے کے مطابق تقریبا 48 فیصد جواب دہندگان کو توقع ہے کہ چین میں ان کی صنعت کی شرح نمو 5 فیصد سے 20 فیصد سالانہ ہوگی جبکہ بڑی کمپنیاں زیادہ پرامید ہیں اور ان میں سے 90 فیصد اپنی صنعت کی ترقی کے امکانات کو دیکھ رہے ہیں۔بوش چائنہ کے صدر شو دا چھوان نے کہا کہ چین ایک اہم مارکیٹ ہونے کے علاوہ بوش گروپ کا ایک اہم اختراع اور تحقیق کا مرکز ہے۔ مختلف چیلنجز اور غیر یقینی صورتحال کے باوجود بوش چائنہ نے 2023 میں پائیدار اور مضبوط ترقی حاصل کی۔چین میں 2023 کے دوران بوش گروپ کی فروخت 139.1ارب یوآن(تقریبا 19.5 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ چکی تھی جو گزشتہ برس کی نسبت 5.2 فیصد زائد ہے جبکہ چین میں اس کے ملازمین کی تعداد 58 ہزار ہے۔