• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف ن لیگ کے دوبارہ صدر بننے کیلئے تیار، پارلیمنٹ میں بھی فعال کردار ادا کریں گے، حکومت سازی ان کی منظوری سے ہوگی

اسلام آباد (فخر درانی) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف پارٹی کی صدارت سنبھالنے کیلئے تیار ہیں کیونکہ وزیراعظم پاکستان کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کے بھائی شہباز شریف کیلئے پارٹی امور پر نظر رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ نون لیگ کے ایک باخبر ذریعے نے بتایا ہے کہ نواز شریف کی جانب سے پارٹی کی صدارت سنبھالنے کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور جلد ہی اس کا اعلان کر دیا جائے گا۔ پانامہ پیپرز کیس میں نا اہلی کے بعد سپریم کورٹ نے میاں نواز شریف کو پارٹی کی صدارت سے ہٹا دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہی شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر منتخب کیا گیا تھا۔ کیا شہباز شریف پارٹی صدارت سے مستعفی ہوں گے اورنواز شریف صدر بنیں گے، کے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی سے تصدیق کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے پر تبصرہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی منظر نامے میں اس وقت نواز شریف سب سے سینئر سیاستدان ہیں۔ سیاست ایک مسلسل عمل ہے اور حکومت میں کوئی عہدہ لیے بغیر بھی سیاست کی جا سکتی ہے، وہ پارٹی سیاست میں کافی سرگرم ہیں اور پارٹی ٹکٹ کیلئے درخواست دینے والے تمام امیدواروں کے انٹرویوز کر چکے ہیں۔ لہٰذا یہ تاثر بے بنیاد ہے کہ نواز شریف سیاست سے باہر ہیں کیونکہ انہوں نے اپنی بجائے شہباز شریف کو وزیر اعظم نامزد کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نہ صرف قومی اسمبلی میں بحیثیت رکن حلف لیں گے بلکہ پارلیمانی سیاست میں بھی حصہ لیں گے۔ دی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات سینیٹر (ر) پرویز رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف بھرپور انداز سے سرگرم ہیں اور سیاسی فیصلہ سازی میں حصہ لے رہے ہیں۔ مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی کے تمام فیصلے اُن کی منظوری سے کیے جا رہے ہیں، نواز شریف پارٹی کا چہرہ ہیں اور سیاست سے ریٹائر ہو کر وہ اپنے حامیوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ نون لیگ کا منشور پارٹی قائد میاں نواز شریف کی مشاورت سے تیار کیا گیا تھا اور پنجاب اور مرکز میں منشور پر عمل کے حوالے سے وہ پارٹی کی رہنمائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی پارٹی یا ملک پر مشکل وقت پڑا ہے میاں نواز شریف نے ہمیشہ پارٹی اور ملک کو مشکل حالات سےنکالا ہے۔ اس سوال کہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد کیا وہ سرگرم انداز سے پارلیمانی سیاست میں حصہ لیں گے، کے جواب میں پرویز رشید کا کہنا تھا کہ جب بھی پارلیمنٹ میں اہم امور پر بحث ہوگی میاں نواز شریف اُس سیشن میں حصہ لیں گے، لیکن معمول کے سیشنز میں شرکت نہیں کریں گے۔ اس سوال پر کہ کیا اسحاق ڈار وزیر خزانہ ہوں گے، کے جواب میں پرویز رشید کا کہنا تھا کہ مجوزہ وفاقی کابینہ کے ارکان کے ناموں کے حوالے سے قیاس آرائی نامناسب ہے۔ یہ میاں شہباز شریف کا استحقاق ہے کیونکہ وہی اس حوالے سے فیصلہ کریں گے لہٰذا میں اس معاملے پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا مریم نواز نے پنجاب میں کابینہ ارکان کے ناموں کو حتمی شکل دیدی ہے تو انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنی کابینہ کیلئے ناموں کو حتمی شکل دیدی ہے اور پارٹی قائد کو وہ نام منظوری کیلئے بھیج دیے ہیں۔ جب پرویز رشید سے پوچھا گیا کیا کہ وہ یہ نام بتا سکتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ ان ناموں کو نواز شریف حتمی شکل دیں گے، میں یہ نام آپ کو بتا سکتا ہوں لیکن یہ ابھی منظور نہیں ہوئے، اسلئے آپ کی خبر غلط ہو جائے گی۔ لہٰذا، میں آپ کو مشورہ دوں گا کہ کوئی نام شائع کرنے سے قبل نواز شریف کی منظوری کا انتظار کریں۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ایک بات طے ہے کہ مریم نواز اپنی کابینہ بہت مختصر رکھیں گی۔

اہم خبریں سے مزید